loading

 

{حدیث یوم}

صلہ رحمى كے دنياوى فوائد

شارح:سیدمحمدحسن رضوی حفظہ اللہ

حديث مبارك:

 وَ عَنْهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ خَطَّابٍ الْأَعْوَرِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ ع صِلَةُ الْأَرْحَامِ تُزَكِّي الْأَعْمَالَ وَ تُنْمِي الْأَمْوَالَ وَ تَدْفَعُ الْبَلْوَى وَ تُيَسِّرُ الْحِسَابَ وَ تُنْسِئُ فِي الْأَجَلِ.[1] الكافى، ج ۴ ، ص ۴۱ ، كتاب الايمان و الكفر ، باب الصلة الرحم ، حديث: ۴

ترجمہ:

امام محمدباقر عليہ السلام فرماتےہیں  :

صلہ رحم اعمال كو پاك كرتا ہے   اورمال كو زيادہ كرتا ہے اور بلاؤوں كو دور كرتا ہےاور اس كا حساب پيش خدا آسان كرتا ے اور موت ميں تاخير كرتا ہے۔

شرح حدیث:

سنت الہی میں سے ایک عظیم سنت صلہ رحم ہےکہ اسلام نےاس کو بہت توجہ دی ہے۔

صلہ رحم سے مراد اپنےعزیز اوررشتہ دارو کی  احوال پرسی کرنی ہے۔

قرآن میں سورہ نساء میں ارشاد باری تعالی ہے:اس اللہ کاخوف   کرو جس کانام لےکرایک دوسرےسےسوال کرتےہواورقرابتداروں کےبارےمیں بھی(پرہیزکرو)بےشک تم پراللہ نگران ہے۔[2] سورۃ نساء،آیت نمبر:۱

صلہ رحمی کو اللہ تعالی نےیہ مقام اور اہمیت دی ہےکہ خود اپنی ذات کاتقوی  اختیارکرنےکےحکم کےبعدفوراًصلہ رحمی کاحکم صادر فرمایا،جس سےاندازہ ہوتاہےکہ اللہ کےنزدیک تمام انسانوں کےعمومی تعلقات اورقریبی رشتہ داروں کےخصوصی تعلقات کوکس قدراہمیت حاصل ہے۔

اس کی ضد قطع رحمی ہےصلہ رحمی کےحکم کا دوسرا رخ یہ ہےکہ رشتہ داروں وقربتداروں سے تعلق انتہائی سنگین جرم ہے۔

حدیث میں امام محمدباقر ؑ نےصلہ رحمی کےدنیوی فوائد بیان کی ہے :

۱۔انسان کےاعمال کو پاک کرتاہے۔

۲۔مال کو زیادہ کرتاہے(امام سجادؑ فرماتےہیں :جوکوئی چاہتاہےکہ اس کی عمراوررزق زیادہ ہووہ صلہ رحمی کو انجام دیں)

۳۔بلاؤں کو دورکرتاہے۔

۴۔حساب پیش خدا آسان کرتاہے۔

۵۔موت میں تاخیرکرتاہے۔

منابع:

منابع:
1 الكافى، ج ۴ ، ص ۴۱ ، كتاب الايمان و الكفر ، باب الصلة الرحم ، حديث: ۴
2 سورۃ نساء،آیت نمبر:۱
Views: 9

پڑھنا جاری رکھیں

گذشتہ مقالہ: حدیث یوم
اگلا مقالہ: حدیث یوم