loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۱۵}

عبادت پر اِترانے والا زاہد

ترجمہ: عون نقوی

شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:

امام صادقؑ فرماتے ہيں كہ ايك عالم کسی زاہد كے پاس گيا اور اس سے پوچھا كہ تمہارى نماز میں کیا کیفیت ہوتی ہے اور دن میں كتنى نمازیں پڑھتے ہو؟ عابد نے كہا: ميرى عبادات كا مت پوچھ اے عالم! ميرى نمازيں تو ختم ہونے والى نہيں ہيں، عالم نے پوچھا گريہ و زارى اور مناجات کا بتاؤ؟ عابد نے كہا اتنا روتا ہوں كہ آنسو جارى رہتے ہيں۔ عالم نے كہا كاش تم ہنسو مگر يہ كہ تقوى تمہارے دل ميں ہو۔ يہ اس رونے سے كہيں بہتر ہے جس میں ریا شامل ہے۔ پھر فرمايا كہ اس گريہ سے بہتر ہے كہ تم كم عبادت كرو بجاۓ اس كے كہ اس عبادت پر اتنا اتراؤ۔[1] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۴۹۶۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲،ص۳۱۳،ح۵۔

منابع:

منابع:
1 محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۴۹۶۔
2 کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲،ص۳۱۳،ح۵۔
Views: 25

پڑھنا جاری رکھیں

گذشتہ مقالہ: کامل ترین نصیحت
اگلا مقالہ: بد زبان کی دعا