loading

{حدیث یوم}

اخلاص بہترین عمل

تدوین:بلال حسین

الاخلاص خيرالعمل   

ترجمہ:اخلاص بہترین عمل ہے۔ [1] غررالحکم،ص۴۶ حدیث۳۷۵

شرح حدیث:

اسلام میں اصلاح دنیا کے لئے اصل و اصیل ، خود نفس انسان کی اصلاح کو بتایا گیا ہے ۔ ہر مسئلے کی شروعات یہیں سے ہوتی ہے ۔ قرآن کریم اپنے قوی اور محکم بازوٴں سے اوراق تاریخ پلٹنے والی قوم سے فرماتا ہے: قوا انفسکم  ( (  سورہ تحریم / ۶  )) علیکم انفسکم[2]  سورہ مائدہ /  ۱۰۵ یعنی اپنا تزکیہ نفس کرو ،اپنے نفس کی اصلاح کرو ۔ ” قد افلح من زکیٰ ھا( (سورہ شمس /  ۹ ) ) اگر صدر اسلام میں اسلامی معاشرہ انسانی نفوس کے تزکیہ سے شروع نہ ہوا ہوتا اور اس میں مناسب حد تک با اخلاص اور متقی افراد پیدا نہ ہو گئے ہوتے تو اسلام قطعاً اپنی بنیادیں مستحکم نہیں کر سکتا تھا ۔ یہی مخلص اور متقی اور سچے مسلمان تھے جن کی بنیاد پر اسلام دوسرے شرکائے مذاہب اور ممالک پر فاتح ہو کر تاریخ عالم میں اپنا نام ثبت کر سکا ہے ۔ہمارا اسلامی انقلاب بھی اس اخلاص ، تقوی اور اپنے ذاتی اور مادی مفادات سے اوپر اٹھ کر الہی اہداف کی انجام دہی جیسے وظیفے اور ذمہ داری کے احساس کی وجہ سے ہی رونما ہوا تھا ۔ ایران عراق جنگ کے دوران ہمارا یہی اسلحہ ہمارے لئے کار گر ثابت ہوا تھا ۔ ہمارے شہید ، ہمارے جنگی مجروحین اور ان کے شہادت کے عمیق جذبے نے ہی آج ہمیں اتنی بلندیاں اور مراتب عطا کئے ہیں ۔ ساری دنیا میں آج ہماری عزت اور شرف انھیں خدا دوست شہداء اور مجروحین کی بنیاد پر ہے اور بس ۔

اسلامی انقلاب کی بقاء اور دوام کا سر چشمہ صرف اخلاص

ہمارے اندر ہمارے سب سے بڑے دشمن نے بسیرا کر لیا ہے اور وہ دشمن نفس امارہ ، شہوات نفسانی ، ہوی و ہوس اور خود پرستی ہے ۔ جس لمحے بھی ، خواہ وقتی طور پر ، ہم نے اس زہریلے سانپ اور خطر ناک دشمن کو قابو میں کر لیا اسی لمحے ہم کامیاب اور مجاہد فی سبیل الله ہو جائیں گے اور جب کبھی بھی ہمارا یہ دشمن ہماری عقل اور معنوی و روحانی قوتوں پر حاوی ہو گیا ہم مغلوب اور شکست خوردہ ہو کر رہ جائیں گے ۔ہمیں ہدایت بشر اور نجات انسان کی خاطر خلق کیا گیا ہے۔ لہذا ہمارا فریضہ ہے کہ سب سے پہلے اپنے نفوس کی اصلاح اور تزکیہ کریں ۔ خدا وند عالم نے بے حد و بے حساب معنوی اور روحانی طاقتوں اور صلاحتیوں کو ہمارے اندر ودیعت کیا ہے ۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان قوتوں کو خود پرستی ، خود خواہی ، ہوی و ہوس نفسانی جیسی صفات رذیلہ سے نجات دیں ۔

منابع:

منابع:
1 غررالحکم،ص۴۶ حدیث۳۷۵
2  سورہ مائدہ /  ۱۰۵
Views: 5

پڑھنا جاری رکھیں

گذشتہ مقالہ: حديث يوم
اگلا مقالہ: حدیث یوم