loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۰۵}

امام  باقرؑ اور معتزلہ فرقے کا امام

ترجمہ: عون نقوی

شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:

عمرو بن عبيد(معتزلہ فرقہ كے بزرگ استاد) نے ايك دن امام باقرؑ سے عرض كى كہ اس آيت ميں «غضب الہى» سے كيا مراد ہے؟

«وَ مَن يَحلِلْ عَلَيهِ غَضَبى فَقَد هَوى».

ترجمہ:  اور جس پر میرا غضب نازل ہوا بتحقیق وہ ہلاک ہو گیا۔[1] طہ: ۸۱۔

امام باقرؑ نے فرمايا يہاں غضب سے مراد اللہ تعالى كا سزا و جزا دينا ہے۔ اور فرمايا اے عمر اگر كوئى غضب كا معنى يہ كرے كہ اللہ تعالى پر نعوذباللہ غصے كى حالت طارى ہوتى ہے يا يہ كہے كہ اللہ تعالی ايك حالت سے دوسرى حالت ميں تبديل ہوگيا تو ىقينا اس نے مخلوق كى صفات كو خالق كے ساتھ توصيف كيا ہے اور يہ معنى درست نہيں كيونكہ اللہ تعالی كو كوئى بھى چيز عاجز يا پريشان يا غمناك نہيں كرسكتى۔[2] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۵۱۲۔ [3] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۱۱۰،ح۵۔

منابع:

منابع:
1 طہ: ۸۱۔
2 محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۵۱۲۔
3 کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۱۱۰،ح۵۔
Views: 49

پڑھنا جاری رکھیں

گذشتہ مقالہ: ذہانت کا امتحان