loading

ٹیلسکوپ سے چاند کا ثابت ہونا

سوال :

اگر چاند معمولی آنکھوں سے نظر نہ آر ہا ہو اور ٹیلی سکوپ یا دوربین کی مدد سے دیکھا جاۓ تو کیا رؤیت ثابت ہو جاۓ گی یا ضروری ہے کہ معمولی آنکھوں سے ہی چاند نظر آۓ ؟   

جواب:

[رہبر معظم امام خامنہ ای]:

چاند کو کسی وسیلہ مثلا ٹیلی سکوپ ، دوربین سے  دیکھنا یا بغیر کسی وسیلے کے عام آنکھوں سے دیکھنا برابر ہے۔معیار یہ ہے کہ چاند نظر آ جاۓ، اگر چاند دوربین یا کسی وسیلے سے نظر آ جاتا ہے تو رؤیت ثابت ہو جاۓ گی، ضروری نہیں ہے کہ حتما معمولی آنکھوں سے ہی نظر آۓ۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم، مسئلہ۸۳۵۔

[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]:

ضروری ہے کہ چاند معمولی آنکھوں سے نظر آۓ،پس اگر چاند معمولی آنکھوں سے نظر نہ آ رہا ہو،اور ٹیلی سکوپ یا دوربین سے دیکھا جاۓ رؤیت کے لیے کفایت نہیں کرے گا۔ اگر دوربین یا ٹیلی سکوپ جیسے دیگر آلات کو رصد کرنے کے لیے یا چاند کی موقعیت تلاش کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے تو کوئی اشکال نہیں پس اگر دوربین کی مدد سے چاند کی جگہ تلاش کر کے عام آنکھوں سے دیکھ لیا جاۓ ایسا کرنا درست ہے۔ بہرحال چاند کا عام آنکھوں سے نظر آنا ضروری ہے۔ اسی طرح سے اگر کوئی مانع جیسا کہ بادل یا گرد و غبار آسمان پر موجود ہے اور معاملہ اس طرح سے ہو کہ اگر یہ موانع نہ ہوتے تو تب بھی چاند عام آنکھوں سے نظر آجاناتھا تو تب بھی رؤیت ثابت ہو جاۓ گی۔[2] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی،مسئلہ۲۱۲۸۔

[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:

رؤیت ہلال صرف عام آنکھوں سے دیکھنے کی صورت میں ثابت ہوگی۔ ٹیلی سکوپ اور دوربین کی مدد سے رؤیت ثابت نہیں ہوتی۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔