loading

فطرہ کسے دیں اور فقیر کون ہے؟

سوال :

فطرہ کسے دیا جاۓ؟ شرعی طور پر فقیر کسے کہتے ہیں؟ کیا فقیر کا شیعہ اور عادل ہونا ضروری ہے یا عام فقیروں کو بھی فطرہ دے سکتے ہیں۔  

جواب:

[رہبر معظم امام خامنہ ای]:

فقیر ایک شرعی اصطلاح ہے۔ ضروری ہے کہ فطرہ فقیر کو دیا جاۓ، فقیر سے مراد وہ شخص ہے جس کی درآمد اس کے اخراجات سے کم ہے۔ پس اگر کوئی ایساشخص ہے جس کا گزر بسر صحیح ہو رہا ہے یا فقیر نہیں ہے بلکہ بھکاری ہے اس کو فطرہ نہیں دے سکتے۔رہبر معظم کے مطابق احتیاط مستحب کی بنا پر فطرہ فقط شیعہ فقیر کو دیا جاۓ۔فقیر کے لیے ضروری نہیں ہے کہ وہ عادل ہو۔ عادل سے مراد وہ شخص ہے جو ظاہری طور پر واجبات کی ادائیگی اور حرام سے اجتناب کرتا ہے۔لیکن احتیاط واجب کی بنا پر کسی ایسے فقیر کو فطرہ دینا درست نہیں ہے جو شراب پیتا ہویا کھلم کھلا کسی معصیت کا شکار ہوتا ہو۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]:

فقیر وہ شخص جس کے پاس اپنے اوراپنے اہل وعیال کے لئے سال بھرکے اخراجات نہ ہوں فقیرہے ۔لیکن جس شخص کے پاس کوئی ہنریاجائداد یا سرمایہ ہوجس سے وہ اپنے سال بھرکے اخراجات پورے کرسکتاہووہ فقیرنہیں ہے۔احتیاط واجب کی بناپر جس فقیر کو فطرہ دیا جاۓ وہ شیعہ ہو۔لیکن اگر آپ کے شہر میں شیعہ فقیر موجود نہ ہو تو اسے دیگر مسلمان فقیروں کو بھی دے سکتے ہیں۔ لیکن کسی بھی صورت میں ناصبی کو فطرہ نہیں دے سکتے۔فقیر کا عادل ہونا ضروری نہیں ہے لیکن احتیاط واجب کی بنا پر ایسے فقیر کو فطرہ نہ دیں جو شراب خوار، بے نمازی یا کھلم کھلا کسی معصیت کا شکار ہوتا ہو۔[2]آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی،مسئلہ۲۰۲۵۔

[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:

احتیاط واجب کی بناپر صرف شیعہ دوازدہ امامی فقیر کو فطرہ دیا جاۓ۔فطرہ غیر عادل فقیر کو بھی دے سکتے ہیں۔تاہم احتیاط واجب کی بناپر ایسے فقیر جو کھلم کھلا گناہ انجام دیتا ہو اس کو فطرہ نہ دیا جاۓ۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔