loading

امتحان میں نقل مارنا

سوال :

امتحانات میں نقل مارنے کا کیا حکم ہے اگر ممتحن نقل مارنے پر راضی ہو تو کیا صحیح ہے؟  

جواب:

[رہبر معظم امام خامنہ ای]:

امتحانات میں نقل مارنا کسی بھی صورت میں درست عمل نہیں اور اگر اس عمل سے کسی مستحق انسان کا حق ضائع ہوتا ہے یا تعلیمی نظام کی خلاف ورزی قرار پاۓ تو نقل مارنے والا مستحق عذاب ہے۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]:

 کلی طور پر کسی بھی امتحان میں، کسی بھی صورت یا کسی بھی مورد میں نقل مارنا جائز نہیں، حرام ہے۔[2]آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:

امتحان میں نقل مارنا کسی بھی مورد میں جائز نہیں۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔