loading
حضرت ہودؑ سے متعلق قرآنی آیات
تحریر: سید محمد حسن رضوی
2021-08-25

قرآن کریم میں جناب ہود #کے نام پر پوری ایک سورہ نازل ہوئی ہے جوکہ قرآنی ترتیب کے مطابق گیارہ (۱۱) نمبر سورہ بنتی ہے۔ حضرت نوح #کے بعدجس نبی کا تذکرہ قرآن کریم نے کیا ہے وہ جناب ہود# ہیں۔  قرآن کریم میں جناب ہود #کا تذکرہ دس مرتبہ آیات کریمہ میں وارد ہوا ہے۔ ہم ذیل میں پہلے صرف ان آیات کو ملاحظہ کرتے ہیں جن میں جناب ہود#  اور ان کی قوم کا تذکرہ وارد ہوا ہے۔ نیز ان آیات کے ذیل میں جناب ہود #سے مربوط بقیہ آیات کو بھی آسانی کے لیے درج کیا جا رہا ہے اور اختتام پر صرف ان آیات کو جمع کیا جائے گا جس میں حضرت ہود#  کا نام آیا ہے۔

۱۔ سورہ اعراف: ۶۵

{ وَإِِلَى‏ عَادٍ أَخاهُمْ هُوْداً قالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ أَ فَلا تَتَّقُونَ‏ }. [1]سورہ اعراف: آیت ۶۵۔
ترجمہ:’’اور  ان کے بھائی عاد کی جانب ہود کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو ، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس کے غیر کو الہ مانتے ہوں ، پس کیا تم ڈرتے نہیں ہو۔‘‘
سورہ اعراف کی اس آیت کے ذیل میں جناب ہود اور ان کی دعوت سے متعلق بقیہ  آیات درج ذیل ہیں:
 قَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَوْمِهِ إِنَّا لَنَرَاكَ فِي سَفَاهَةٍ وَإِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ الْكَاذِبِينَ ‎﴿٦٦﴾‏ قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِي سَفَاهَةٌ وَلَٰكِنِّي رَسُولٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٦٧﴾‏ أُبَلِّغُكُمْ رِسَالَاتِ رَبِّي وَأَنَا لَكُمْ نَاصِحٌ أَمِينٌ ‎﴿٦٨﴾‏ أَوَعَجِبْتُمْ أَن جَاءَكُمْ ذِكْرٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَلَىٰ رَجُلٍ مِّنكُمْ لِيُنذِرَكُمْ ۚ وَاذْكُرُوا إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَاءَ مِن بَعْدِ قَوْمِ نُوحٍ وَزَادَكُمْ فِي الْخَلْقِ بَسْطَةً ۖ فَاذْكُرُوا آلَاءَ اللَّهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ‎﴿٦٩﴾‏ قَالُوا أَجِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللَّهَ وَحْدَهُ وَنَذَرَ مَا كَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُنَا ۖ فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ ‎﴿٧٠﴾‏ قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَغَضَبٌ ۖ أَتُجَادِلُونَنِي فِي أَسْمَاءٍ سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا نَزَّلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ ۚ فَانتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ ‎﴿٧١﴾‏ فَأَنجَيْنَاهُ وَالَّذِينَ مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَقَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا ۖ وَمَا كَانُوا مُؤْمِنِينَ. [2]سورہ اعراف: آیت ۶۶-۷۲۔
ترجمہ: ’’ان کی قوم میں سے پُر شکم مَلأ (رؤساء) جنہوں نے کفر اختیار کیا نے کہا کہ ہمیں تم نادان و سادہ لوح دکھائی دیتے ہو اور ہمارے مطابق تو تم جھوٹوں میں سے ہو، انہوں نے جواب دیا کہ میں نادان و سادہ لوح نہیں بلکہ میں  ربّ العالمین کا رسول ہوں، میں تمہارے تک اپنے ربّ کے پیغام کو پہنچاتا ہوں اور تمہیں امانتداری کے ساتھ نصیحت کرنے والا ہوں، کیا تم لوگوں کو اس بات پر تعجب ہے کہ تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک شخص پر تمہارے ربّ کی جانب سے ذکر آیا ہے تاکہ وہ تمہیں انذار کرے!!اور تم یاد کرو اس نے قومِ نوحؑ کے بعد تمہیں (زمین پر ) خلفاء بنایا اور تمام خلقت میں تمہیں اس نے وسعت عطا کی ،  لہٰذا تم اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو  شاید تم فلاح پا جاؤ،  انہوں نے کہا:  کیا آپ یہ پیغام لے کر آئے ہیں کہ ہم فقط ایک اللہ کی عبادت کریں اور ان سب کو ترک کر دیں جن کی عبادت ہمارے آباء و اجداد کرتے تھے!! پس جاؤ اور جو ہمارے ساتھ وعد وعید کی ہے اسے لے کر آؤ اگر آپ صادقین میں سے ہیں، جناب ہودؑ نے جواب دیا کہ تمہارے ربّ کی جانب سے تمہارے اوپر رجس اور غضب نازل ہو کر رہے گا ، کیا تم لوگ مجھ سے ان ناموں کے بارے میں جھگڑتے ہو جو تم لوگوں نے اور تمہارے آباء و اجداد نے خود نام رکھے ہیں!! اللہ نے تو ان میں کے بارے میں کوئی برہان نازل نہیں کی ، لہٰذا تم بھی عذاب کا انتظار کرو اور ہم بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہیں۔ پس ہم نے انہیں (ہودؑ) اور جو اُن کے ہمراہ تھے کو اپنی رحمت کی بدولت نجات دی اور جنہوں نے ہماری آیات کی تکذیب کی تھی کی جڑیں کاٹ کے رکھ دیں اور وہ ایمان لانے والے نہیں تھے۔‘‘

۲۔ سورہ ہود: ۵۰

{ وَإِلى‏ عادٍ أَخاهُمْ هُوداً قالَ يا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ ما لَكُمْ مِنْ إِلهٍ غَيْرُهُ إِنْ أَنْتُمْ إِلاَّ مُفْتَرُوۡنَ }. [3]سورہ ہود: آیت ۵۰۔
ترجمہ:’’اور  ان کے بھائی عاد کی جانب ہود کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو ، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس کے غیر کو الہ مانتے ہوں ، تم صرف افتراء پردازی کرنے والے ہو۔‘‘
سورہ ہود کی اس آیت کے ذیل میں جناب ہود# اور ان کی دعوت سے متعلق بقیہ  آیات درج ذیل ہیں:
يَا قَوْمِ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ ‎﴿٥١﴾‏ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِينَ ‎﴿٥٢﴾‏ قَالُوا يَا هُودُ مَا جِئْتَنَا بِبَيِّنَةٍ وَمَا نَحْنُ بِتَارِكِي آلِهَتِنَا عَن قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ ‎﴿٥٣﴾‏ إِن نَّقُولُ إِلَّا اعْتَرَاكَ بَعْضُ آلِهَتِنَا بِسُوءٍ ۗ قَالَ إِنِّي أُشْهِدُ اللَّهَ وَاشْهَدُوا أَنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ ‎﴿٥٤﴾‏ مِن دُونِهِ ۖ فَكِيدُونِي جَمِيعًا ثُمَّ لَا تُنظِرُونِ ‎﴿٥٥﴾‏ إِنِّي تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ رَبِّي وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِن دَابَّةٍ إِلَّا هُوَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهَا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ‎﴿٥٦﴾‏ فَإِن تَوَلَّوْا فَقَدْ أَبْلَغْتُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَيْكُمْ ۚ وَيَسْتَخْلِفُ رَبِّي قَوْمًا غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّونَهُ شَيْئًا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ ‎﴿٥٧﴾‏ وَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا نَجَّيْنَا هُودًا وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَنَجَّيْنَاهُم مِّنْ عَذَابٍ غَلِيظٍ ‎﴿٥٨﴾‏ وَتِلْكَ عَادٌ ۖ جَحَدُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَعَصَوْا رُسُلَهُ وَاتَّبَعُوا أَمْرَ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ ‎﴿٥٩﴾‏ وَأُتْبِعُوا فِي هَٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ عَادًا كَفَرُوا رَبَّهُمْ ۗ أَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُودٍ ‎﴿٦٠﴾. [4]سورہ ہود: آیت۵۱-۶۰۔
ترجمہ:’’ قوم والو میں تم سے کسی اجرت کا سوال نہیں کرتا میرا اجر تو اس پروردگار کے ذمہ ہے جس نے مجھے پیدا کیا ہے کیا تم عقل استعمال نہیں کرتے ہو، اے قوم خدا سے استغفار کرو اس کے بعد اس کی طرف ہمہ تن متوجہ ہوجاؤ وہ آسمان سے موسلادھار پانی برسائے گا اور تمہاری موجودہ قوت میں قوت کا اضافہ کردے گا اور خبردار مجرموں کی طرح منہ نہ پھیرلینا، ان لوگوں نے کہا اے ہود تم کوئی معجزہ تو لائے نہیں اور ہم صرف تمہارے کہنے پر اپنے خداؤں کو چھوڑنے والے اور تمہاری بات پر ایمان لانے والے نہیں ہیں، ہم صرف یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے خداؤں میں سے کسی نے آپ کو دیوانہ بنادیا ہے -ہود نے کہا کہ میں خدا کو گواہ بناکر کہتا ہوں اور تم بھی گواہ رہنا کہ میں تمہارے شرک سے بیزار ہوںلہذا تم سب مل کر میرے ساتھ مکاری کرو اور مجھے مہلت نہ دومیرا اعتماد پروردگار پر ہے جو میرا اور تمہارا سب کا خدا ہے اور کوئی زمین پر چلنے والا ایسا نہیںہے جس کی پیشانی اس کے قبضہ میں نہ ہو میرے پروردگار کا راستہ بالکل سیدھا ہےاس کے بعد بھی انحراف کرو تو میں نے خدائی پیغام کو پہنچادیا ہے اب خدا تمہاری جگہ پر دوسری قوموں کو لے آئے گا اور تم اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ہو بیشک میرا پروردگار ہر شے کا نگراں ہےاور جب ہمارا حکم آگیا تو ہم نے ہود اور ان کے ساتھ ایمان لانے والوں کو اپنی رحمت سے بچالیااور انہیں سخت عذاب سے نجات دے دی، یہ قوم عاد ہے جس نے پروردگار کی آیتوں کا انکار کیا اس کے رسولوں کی نافرمانی کی اور ہر ظالم و سرکش کا اتباع کرلیا،اور اس دنیا میں بھی اور قیامت میں بھی ان کے پیچھے لعنت لگادی گئی ہے -آگاہ ہوجاؤ کہ عاد نے اپنے پررودگار کا کفر کیا تو اب ہود کی قوم عاد کے لئے ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔‘‘

۳۔ سورہ ہود: ۵۳

{ قَالُوا يَا هُودُ مَا جِئْتَنَا بِبَيِّنَةٍ وَمَا نَحْنُ بِتَارِكِي آلِهَتِنَا عَن قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ }. [5]سورہ ہود: آیت ۵۳۔
ترجمہ:’’اور  ان کے بھائی عاد کی جانب ہود کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو ، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس کے غیر کو الہ مانتے ہوں ، تم صرف افتراء پردازی کرنے والے ہو۔‘‘

۴. سورہ ہود: ۵۸

{ وَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا نَجَّيْنَا هُودًا وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَنَجَّيْنَاهُم مِّنْ عَذَابٍ غَلِيْظٍ  }. [6]سورہ ہود: آیت ۵۸۔
ترجمہ:’’اور  ان کے بھائی عاد کی جانب ہود کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو ، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس کے غیر کو الہ مانتے ہوں ، تم صرف افتراء پردازی کرنے والے ہو۔‘‘

۵۔ سورہ ہود: ۶۰

{ وَأُتْبِعُوا في‏ هذِهِ الدُّنْيا لَعْنَةً وَ يَوْمَ الْقِيامَةِ أَلا إِنَّ عاداً كَفَرُوا رَبَّهُمْ أَلا بُعْداً لِعَادٍ قَوْمِ هُوْدٍ }. [7]سورہ ہود: آیت ۶۰۔
ترجمہ:’’اور  ان کے بھائی عاد کی جانب ہود کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو ، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس کے غیر کو الہ مانتے ہوں ، تم صرف افتراء پردازی کرنے والے ہو۔‘‘

۶. سورہ ہود: ۸۹

{ وَيَا قَوْمِ لَا يَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِي أَن يُصِيبَكُم مِّثْلُ مَا أَصَابَ قَوْمَ نُوحٍ أَوْ قَوْمَ هُودٍ أَوْ قَوْمَ صَالِحٍ ۚ وَمَا قَوْمُ لُوطٍ مِّنكُم بِبَعِيدٍ }. [8]سورہ ہود: آیت ۸۹۔
ترجمہ:’’اور اے میری قوم ! کہیں مجھ سے جدائی اور میری مخالفت تم لوگوں پر ایسا عذاب نہ لے يئے جیسا عذاب قوم ِنوحؑ یا قومِ ہود ؑیا قوم ِصالحؑ پر نازل ہوا تھا اور قومِ لوطؑ بھی تم سے کچھ دُور نہیں ہے۔‘‘

۷۔ سورہ شعراء : ۱۲۴

{ كَذَّبَتْ عَادٌ الْمُرْسَلِينَ إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ هُودٌ أَلَا تَتَّقُونَ }
ترجمہ:’’اور  ان کے بھائی عاد کی جانب ہود کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو ، تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اس کے غیر کو الہ مانتے ہوں ، تم صرف افتراء پردازی کرنے والے ہو۔‘‘ [9]سورہ شعراء: آیت ۱۲۳-۱۲۴
سورہ شعراء کی اس آیت کے ذیل میں جناب ہود# اور ان کی دعوت سے متعلق بقیہ  آیات درج ذیل ہیں:
إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ ‎﴿١٢٥﴾‏ فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ ‎﴿١٢٦﴾‏ وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ ‎﴿١٢٧﴾‏ أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ آيَةً تَعْبَثُونَ ‎﴿١٢٨﴾‏ وَتَتَّخِذُونَ مَصَانِعَ لَعَلَّكُمْ تَخْلُدُونَ ‎﴿١٢٩﴾‏ وَإِذَا بَطَشْتُم بَطَشْتُمْ جَبَّارِينَ ‎﴿١٣٠﴾‏ فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ ‎﴿١٣١﴾‏ وَاتَّقُوا الَّذِي أَمَدَّكُم بِمَا تَعْلَمُونَ ‎﴿١٣٢﴾‏ أَمَدَّكُم بِأَنْعَامٍ وَبَنِينَ ‎﴿١٣٣﴾‏ وَجَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ‎﴿١٣٤﴾‏ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ ‎﴿١٣٥﴾‏قَالُوا سَوَاءٌ عَلَيْنَا أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ الْوَاعِظِينَ ‎﴿١٣٦﴾ إِنْ هَٰذَا إِلَّا خُلُقُ الْأَوَّلِينَ ‎﴿١٣٧﴾‏ وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ ‎﴿١٣٨﴾‏ فَكَذَّبُوهُ فَأَهْلَكْنَاهُمْ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ ‎﴿١٣٩﴾‏ وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ ‎﴿١٤٠﴾‏. [10]سورہ شعراء: ۱۲۴-۱۴۰۔
ترجمہ:’’میں تمہارے لئے ایک امانتدار پیغمبر ہوں، لہذا اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو، اور میں تو تم سے تبلیغ کا کوئی اجر بھی نہیں چاہتا ہوں میرا اجر صرف رب العالمین کے ذمہ ہے، کیا تم کھیل تماشے کے لئے ہر اونچی جگہ پر ایک یادگار بناتے ہو، اور بڑے بڑے محل تعمیر کرتے ہو کہ شاید اسی طرح ہمیشہ دنیا میں رہ جاؤ، اور جب حملہ کرتے ہو تو نہایت جابرانہ حملہ کرتے ہو، اب اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو، اور اس کا خوف پیدا کرو جس نے تمہاری ان تمام چیزوں سے مدد کی ہے جنہیں تم خوب جانتے ہو، تمہاری امداد جانوروں اور اولاد سے کی ہے، اور باغات اور چشموں سے کی ہے، میں تمہارے بارے میں بڑے سخت دن کے عذاب سے خوفزدہ ہوں، ان لوگوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب برابر ہے چاہے تم ہمیں نصیحت کرو یا تمہارا شمارنصیحت کرنے والوں میں نہ ہو،یہ ڈرانا دھمکانا تو پرانے لوگوں کی عادت ہے، اور ہم پر عذاب ہونے والا نہیں ہے، پس قوم نے تکذیب کی اور ہم نے اسے ہلاک کردیا کہ اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے ا ور ان کی اکثریت بہرحا ل مومن نہیں تھی، اور تمہارا پروردگار غالب بھی ہے اور مہربان بھی ہے ۔‘‘

۸۔ سورہ احقاف: ۲۱

{ وَاذْكُرْ أَخا عادٍ إِذْ أَنْذَرَ قَوْمَهُ بِالْأَحْقافِ وَقَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ إِنِّي أَخافُ عَلَيْكُمْ عَذابَ يَوْمٍ عَظيم‏ }
ترجمہ:’’اور قوم عاد کے بھائی ہود کو یاد کیجئے کہ انہوں نے اپنی قوم کو احقاف میں ڈرایا …. اور ان کے قبل و بعد بہت سے پیغمبر علیھ السّلام گزر چکے ہیں …. کہ خبردار اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو میں تمہارے بارے میں ایک بڑے سخت دن کے عذاب سے خوفزدہ ہوں۔‘‘ [11]سورہ احقاف: ۲۱۔
سورہ احقاف کی اس آیت کے ذیل میں جناب ہود# اور ان کی دعوت سے متعلق بقیہ  آیات درج ذیل ہیں:
قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَأْفِكَنَا عَنْ آلِهَتِنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ ‎﴿٢٢﴾‏ قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّهِ وَأُبَلِّغُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ وَلَٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ ‎﴿٢٣﴾‏ فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا ۚ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُم بِهِ ۖ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ ‎﴿٢٤﴾‏ تُدَمِّرُ كُلَّ شَيْءٍ بِأَمْرِ رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لَا يُرَىٰ إِلَّا مَسَاكِنُهُمْ ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ ‎﴿٢٥﴾‏ وَلَقَدْ مَكَّنَّاهُمْ فِيمَا إِن مَّكَّنَّاكُمْ فِيهِ وَجَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعًا وَأَبْصَارًا وَأَفْئِدَةً فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَلَا أَبْصَارُهُمْ وَلَا أَفْئِدَتُهُم مِّن شَيْءٍ إِذْ كَانُوا يَجْحَدُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ ‎﴿٢٦﴾‏. [12]سورہ احقاف: آیت ۲۲-۲۶۔
ترجمہ:’’ان لوگوں نے کہا کہ کیا تم اسی لئے آئے ہو کہ ہمیں ہمارے خداؤں سے منحرف کردو تو اس عذاب کو لے آؤ جس سے ہمیں ڈرا رہے ہو اگر اپنی بات میں سچے ہو، انہوں نے کہا کہ علم تو بس خدا کے پاس ہے اور میں اسی کے پیغام کو پہنچادیتا ہوں جو میرے حوالے کیا گیا ہے لیکن میں تمہیں بہرحال جاہل قوم سمجھ رہا ہوں، اس کے بعد جب ان لوگوں نے بادل کو دیکھا کہ ان کی وادیوں کی طرف چلا آرہا ہے تو کہنے لگے کہ یہ بادل ہمارے اوپر برسنے والا ہے…. حالانکہ یہ وہی عذاب ہے جس کی تمہیں جلدی تھی یہ وہی ہوا ہے جس کے اندر دردناک عذاب ہے، یہ حکم خدا سے ہر شے کو تباہ و برباد کردے گی. نتیجہ یہ ہوا کہ سوائے مکانات کے کچھ نہ نظر آیا اور ہم اسی طرح مجرم قوم کو سزا دیا کرتے ہیں، اور یقینا ہم نے ان کو وہ اختیارات دیئے تھے جو تم کو نہیں دیئے ہیں اور ان کے لئے کان, آنکھ, دل سب قرار دیئے تھے لیکن نہ انہیں کانوں نے کوئی فائدہ پہنچایا اور نہ آنکھوں اور دلوں نے کہ وہ آیات الٰہی کا انکار کرنے والے افراد تھے اور انہیں عذاب نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔‘‘

آیات جن میں صرف قوم عاد کا تذکرہ ہے

قرآن کریم کی متعدد آیات ہیں جن میں حضرت ہود کی قوم کا فقط تذکرہ وارد ہوا ہے۔ قومِ عاد ان قوموں میں سے ہیں جن کو اللہ تعالی نے وسیع عریض جثہ اور بلند ہیکل والے اجسام دیئے اور انہیں بے پناہ قوت و وسعت دی۔ قرآن کریم کی درج ذیل آیات میں قوم عاد کا فقط ذکر ہوا ہے:

{ كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَأَصْحابُ الرَّسِّ وَثَمُودُ وَعادٌ وَ فِرْعَوْنُ‏ وَإِخْوانُ‏ لُوط وَأَصْحَابُ الْأَيْكَةِ وَقَوْمُ تُبَّعٍ ۚ كُلٌّ كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيدِ }
ترجمہ:’’ان سے پہلے قومِ نوحؑ نے بھی تکذیب کی تھی اور اصحابِ رسّ اور ثمود اور عاد اور فرعون اور برادرانِ لوطؑ نے بھی اور اصحاب ایکہ اور قومِ تُبَّع نے بھی ، ان میں سے ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا جس کی وجہ سے وعید ان کا مقدر قرار پائی۔‘‘ [13]سورہ ق: آیت ۱۲-۱۴۔

سورہ الذاریات میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

{ وَفِي عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ مَا تَذَرُ مِن شَيْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيمِ }

ترجمہ:’’اور قوم عاد میں بھی ایک نشانی ہے جب ہم نے ان کی طرف بانجھ ہوا کو چلا دیا، کہ جس چیز کے پاس سے گزر جاتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح ریزہ ریزہ کردیتی تھی۔‘‘ [14]سورہ ذاریات: آیت ۴۱-۴۲۔

 سورہ النجم میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

وَأَنَّهُ أَهْلَكَ عَادًا الْأُولَىٰ }

ترجمہ:’’اور اس نے پہلے عاد کو ہلاک کیا ۔‘‘ [15]سورہ نجم: آیت ۵۰۔

 سورہ القمرقومِ عاد کی تباہی و بربادی کے متعدد اوصاف ذکر کیے گئے ہیں ، جیساکہ قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے:

{ كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ ‎﴿١٨﴾‏ إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ ‎﴿١٩﴾‏ تَنزِعُ النَّاسَ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنقَعِرٍ ‎﴿٢٠﴾‏ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ ‎﴿٢١﴾‏ وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ }

ترجمہ:’’اور قوم عاد نے بھی تکذیب کی تو ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا رہا، ہم نے ان کی اوپر تیز و تند آندھی بھیج دی ایک مسلسل نحوست والے منحوس دن میں، جو لوگوں کو جگہ سے یوں اُٹھالیتی تھی جیسے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہوں، پھر دیکھو ہمارا ذاب اور ڈرانا کیسا ثابت ہوا، اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے۔‘‘  [16]سورہ قمر: آیت ۱۸-۲۲۔

سورہ الحاقۃ میں بھی قومِ عاد کی تباہی کے متعدد اوصاف بیان کیے گئے ہیں : 

{ كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ ‎﴿٤﴾‏ فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا بِالطَّاغِيَةِ ‎﴿٥﴾‏ وَأَمَّا عَادٌ فَأُهْلِكُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ ‎﴿٦﴾‏ سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ‎﴿٧﴾‏ فَهَلْ تَرَىٰ لَهُم مِّن بَاقِيَةٍ}

ترجمہ:’’قوم ثمود و عاد نے اس کھڑ کھڑانے والی کا انکار کیا تھا، تو ثمود ایک چنگھاڑ کے ذریعہ ہلاک کردیئے گئے، اور عاد کو انتہائی تیز و تند آندھی سے برباد کردیا گیا، جسے ان کے اوپر سات رات اور آٹھ دن کے لئے مسلسل مسخرکردیا گیا تو تم دیکھتے ہو کہ قوم بالکل مردہ پڑی ہوئی ہے جیسے کھوکھلے کھجور کے درخت کے تنے، تو کیا تم ان کا کوئی باقی رہنے والا حصہّ دیکھ رہے ہو۔‘‘ [17]سورہ حاقۃ: آیت ۴-۸۔

سورہ الحاقۃ میں بھی قومِ عاد کی تباہی کے متعدد اوصاف بیان کیے گئے ہیں : 

{ كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ ‎﴿٤﴾‏ فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا بِالطَّاغِيَةِ ‎﴿٥﴾‏ وَأَمَّا عَادٌ فَأُهْلِكُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ ‎﴿٦﴾‏ سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ‎﴿٧﴾‏ فَهَلْ تَرَىٰ لَهُم مِّن بَاقِيَةٍ}

ترجمہ:’’کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے قوم عاد کے ساتھ کیا کیا ہے، ستون والے ارم والے، جس کا مثل دوسرے شہروں میں نہیں پیدا ہوا ہے۔‘‘ [18]سورہ فجر: آیت ۶-۸۔

 

Views: 94

پڑھنا جاری رکھیں

گذشتہ مقالہ: سورہ حمد کی تفسیر
اگلا مقالہ: حضرت ہودؑ قرآنی آیات کے تناظر میں