loading

{قصص آئمه اطهارؑ}

ایک مومن کا دوسرے مومن پر حق

اسلامی کهانی: ۱۳۰
ترجمه: عون نقوی

داود بن حصین کہتے ہیں  كہ ہم چودہ افراد امام جعفر صادق ؑكى بارگاہ ميں حاضر تھے۔ اس دوران امام ؑنے چھینک مارى۔ ہم سب نے ’’ يرحمك اللہ ‘‘ كہا ۔ايك شخص نے چھینک كا جواب نہ ديااور خاموش رہا۔ امام ؑنے اس شخص كى طرف رخ كيا اور فرمايا كہ كيا چھینک  كا جواب نہيں دوگے (یعنی كيا ’’ يرحمك اللہ ‘‘ نہيں كہوگے؟) اس كے بعد امام ؑنے فرمايا كہ ايك مومن كے دوسرے مومن پر چار حق ہيں:
🔸جب بيمار ہو تو اس كى عيادت كو جاۓ۔
🔸جب فوت ہو جاۓ تو اس كى تشییع جنازہ كے لئے جاۓ۔
🔸جب چھینک مارے تو ’’يرحمك اللہ ‘‘ کہہ کر چھینک کا جواب دے۔
🔸اور جب دعوت كرے تو اسكى دعوت كو قبول كرے۔[1] محمدی اشتہادی، محمد، داستان ہای اصول کافی، ص۴۳۰۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲، ص۶۵۴، ح۷۔

منابع:

منابع:
1 محمدی اشتہادی، محمد، داستان ہای اصول کافی، ص۴۳۰۔
2 کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲، ص۶۵۴، ح۷۔
Views: 35

پڑھنا جاری رکھیں

گذشتہ مقالہ: امام زمانؑ کی روش حکومت
اگلا مقالہ: کافر کی چھینک کا جواب