loading

روزے کی حالت میں دوائی کا استعمال

سوال :

میرا سوال یہ ہے کہ کیا روزے کی حالت میں دوائی کھا سکتے ہیں؟ کیونکہ سر میں شدید درد ہے ڈاکٹر نے دوائی تجویز کی ہے کیا دوائی کھانے سے روزہ باطل ہو جاۓ گا یا روزہ پورا کرنا ہوگا؟  

جواب:

[رہبر معظم امام خامنہ ای]:

اگر دوائی کا استعمال ضروری ہو تو کھا سکتے ہیں لیکن اس سے روزہ باطل ہو جاۓ گا اور رمضان المبارک کے بعد اس کی فقط قضا انجام دے، کفارہ نہیں ہے۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم،مسئلہ۷۶۸۔

[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]:

مجبورى كى حالت ميں روزہ كھول سكتے ہيں ليكن اس سے روزہ باطل ہو جائے گا اور بعد ميں اس كى قضاء بجالانا ہو گى۔ البتہ عام سى تكليف ميں روزہ توڑنا جائز نہيں ہے ۔ جب انسان سے برداشت كرنا اس كى قوت اور طاقت سے باہر ہو يا اس كى زندگى كے ليے خطرہ ہو تو ايسى صورت ميں روزہ كھولا جا سكتا ہے ۔ اس ليے جيسے ہى حلق سے نيچے كوئى چيز جائے گى اس كا روزہ باطل ہو جائے گا۔[2]سائٹ ہدانا۔

[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:

ممکن ہو تو یہ دوائی روزے کے اوقات میں استعمال نہ کرے لیکن اگر دن کے اوقات میں ہی کھا نا ضروری ہو تو اس کا روزہ باطل ہو جاۓ گا۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔