loading

بدن پر اگنے والے زائد بال صاف کرنا

سوال :

میرا سوال یہ ہے کہ کیا زیر ناف بال صاف کرنا اور بغل کے نیچے اگنے والے بالوں کی صفائی شرعی طور پر ضروری ہے؟اگر کوئی صاف نہ کرے تو حرام ہے؟  

جواب:

[آیت اللہ العظمی علی حسینی سیستانی]:

شرعی طور پر مرد کے لیے صرف داڑھی کے بال صاف کرنا حرام ہے ۔اس کے علاوہ بدن کے تمام بال صاف کرنا واجب نہیں ہے بلکہ مستحب ہے۔روایات میں وارد ہوا ہے کہ مرد حضرات ۴۰ دنوں میں کم از کم ایک مرتبہ اور خواتین ۲۰ دن میں ایک مرتبہ غیر ضروری بال صاف کریں۔[1]  آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:

بدن کے غیر ضروری بالوں کو بڑھانا حرام نہیں ہے۔اور نا ہی ان کا صاف کرنا واجب ہے۔تاہم مستحب ہے کہ انسان بغل اور اپنی شرمگاہ کی اطراف کے بالوں کو صاف کرے۔[2] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔