{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۹۵}
وسواسی انسان عقلمند نہیں
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:
ايك دن عبداللہ بن سنان امام جعفر صادق ؑ كى خدمت ميں حاضر ہوۓ اور عرض كى میرا ایک جاننے والا ہے۔وہ ہے تو عقلمند ليكن وضو كرتے ہوۓ بار بار وسوسوں كا شكار ہوجاتا ہے اسے لگتا ہے كہ شايد اس نے وضو صحيح نہيں كيا يا پھر بازو نہيں دھوۓ مسح نہيں كيا وغيرہ وغيرہ۔ امام صادق ؑ نے فرمايا كہ يہ كيسا عاقل ہے جو شيطان كى پيروى كرتا ہے ؟ عبداللہ نے عرض كى كہ يا مولا شيطان كى پيروى سے كيا مراد؟ امامؑ نے جواب ميں فرماياخود اسى سے پوچھ لو كہ يہ وسوسہ اس كے دل ميں كون ڈالتاہے؟ خود وہى جواب دے گا ۔وہ جانتا ہے كہ وسوسہ ڈالنا اور انسانى ارادوں كو متزلزل كرنا شيطان كے كام ہيں۔[1] محمدی اشتہاردی،محمد،داستان ہای اصول کافی،ص۳۷۔ [2] کلینی،محمد بن یعقوب، الکافی،ج۱،ص۱۲،ح۱۰۔
اللہ تعالی کا قرآن کریم میں ارشاد باری ہوتا ہے:
«مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ الَّذِی یُوَسْوِسُ فِی صُدُورِ النَّاسِ».
ترجمہ: پس پردہ رہ کر وسوسہ ڈالنے والے (ابلیس) کے شر سے، جو لوگوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔[3] ناس: ۴،۵۔
منابع:
↑1 | محمدی اشتہاردی،محمد،داستان ہای اصول کافی،ص۳۷۔ |
---|---|
↑2 | کلینی،محمد بن یعقوب، الکافی،ج۱،ص۱۲،ح۱۰۔ |
↑3 | ناس: ۴،۵۔ |