{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۹۱}
عقل اور ادب میں فرق
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:
ابو ہاشم جعفرى(امام رضا ؑكے بلند پايہ صحابى و عظيم فقيہ اہل بيتؑ) بيان كرتے ہيں كہ ہم امام رضاؑ كى خدمت ميں موجود تھے اس محفل ميں اور بھى بہت سے بزرگان موجود تھے ۔ ہماری عقل اور ادب كے بارے ميں بحث چلى ہر ايك نے اپنى اپنى راۓ بيان كى ۔ آخر ميں امام ؑ نے فرمايا: ’’ عقل خداوند تعالى كے عطا كردہ ہديوں ميں سے ايك ہديہ ہے جبكہ ادب انسان كو خود زحمت و محنت كركے حاصل كرنا پڑتا ہے ۔ پس جو بھى ادب حاصل كرنے ميں زحمت و مشقت كرے گا اس كو ہى ادب حاصل ہوگا جبكہ عقل اس كے برعكس ہے جو عقل كو حاصل كرنے ميں زحمت كرے گا سواۓ نادانى كے كچھ حاصل نہيں كرسكے گا۔[1] محمدی اشتہاردی،محمدی، داستان ہای اصول کافی، ص۳۳۔ [2] کلینی،محمدبن یعقوب،الکافی،ج۱،ص۲۴،ح۱۸۔
منابع:
↑1 | محمدی اشتہاردی،محمدی، داستان ہای اصول کافی، ص۳۳۔ |
---|---|
↑2 | کلینی،محمدبن یعقوب،الکافی،ج۱،ص۲۴،ح۱۸۔ |