{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۴۲}
اپنا کام خود کرنا
استاد مرحوم حاج شيخ عبدالكريم حائرى ؒ بيان فرماتے ہيں كہ حاج ميرزا تقى شيرازى ؒ كبھى بھى كسى سے ذاتى كام كے لئے نہيں كہتے تھے۔ ايك مرتبہ جب آپ بيمار تھے تو آپ كے گھر والوں نے آپ كے لئے كھانا تيار كيا اور آپ كے پاس لا كر ركھ ديا ۔آپ اٹھ نہيں سكتے تھے۔ جب دو تين گھنٹے گزر گئے تو كسى نے آكر ديكھا كہ كھانا ٹھنڈا ہوگيا ہے اور آپ نے نہيں كھايا۔ وجہ يہ ہوئى كہ كھانا كھانے كے لئے يہ ضرورى تھا كہ آپ كسى بچے كوآواز دے كر كہيں كہ ہمارا يہ كام كردو اور آپ كو شبہ ہوا كہ آيا ايسا كرناآپ كے لئے شرعاً جائز ہے يا نہيں۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۰۰۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۰۰۔ |
---|