خاتون کا محتلم ہونا
سوال :
کس صورت میں عورت پر احتلام کی وجہ سے غسل جنابت واجب ہوتاہے ؟
جواب:
[[آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای]]:
اگرعورت لذت کے آخری مرحلے تک پہنچ جائے اور اسی حالت میں اس سے کوئی رطوبت خارج ہوجائے تو وہ مجنب ہوجائے گی اور اس پر غسل واجب ہوگا لیکن اگر اسے شک ہو کہ لذت کے آخری مرحلے تک پہنچی ہے یا نہیں یا شک ہو کہ کوئی رطوبت خارج ہوئی ہے یا نہیں تو غسل واجب نہیں ہے ۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم مسئلہ۱۷۱۔
[[آیت اللہ العظمی علی حسینی سیستانی]]:
وہ رطوبت جسے خواتین شہوت انگیز تصورات کے موقع پر اپنے اندر محسوس کرتی ہیں اور یہ رطوبت اتنی زیادہ نہ ہو کہ دوسری جگہوں کو آلودہ کردے، پاک ہے اور غسل کی ضرورت نہیں ہے اورنہ ہی وضو باطل ہوتا ہے۔لیکن اگر اس حد تک زیادہ ہوکہ انزال صدق کرے اور لباس آلودہ ہوجائےاس طرح سے کہ عورت پوری طرح جنسی لذت اور مکمل اطمینان (Orgasm) تک پہونچ جائے، نجس ہے اور جنابت کا سبب ہے بلکہ اگر اس کے ہمراہ نہ ہوتب بھی (احتیاط لازم کی بناء پر) نجس ہے اور جنابت کا بھی سبب ہے اور اس صورت میں جب کہ عورت کو شک ہو کہ یہ رطوبت اتنی زیادہ نکلی ہے یانہیں یاپھر رطوبت کے خارج ہونے میں ہی شک ہوتوغسل بھی واجب نہیں ہے اور وضو وغسل بھی باطل نہیں ہوتا۔[2] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی،مسئلہ۳۴۵۔