باپ کا اپنے بچوں کو مارنا
سوال :
بچے جو ماں پاب کی پٹائی کا شکار یوتے ہیں اور تھپڑ کھاتے ہیں اگر وہ پٹائی دیت کی حد تک پہنچ جائے تو کیا وہ بچوں کے مقروض ہیں؟
جواب:
[[آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای]]:
والد کا بچے کو مارنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ اسے اتنا نا مارے کہ دیت واجب ہو جاۓ۔مثلا اتنا مارے کہ جسم سیاہ یا سرخ ہو جائے تو دیت واجب ہو جاۓ گی۔[1] سائٹ ہدانا۔
[[آیت اللہ العظمی علی حسینی سیستانی]]:
دیت واجب ہے، باپ کے بارے میں یہ ہو سکتا ہے کہ وہ اسے نفقہ کے علاوہ کے خرچ میں حساب کر لے۔[2] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی،مسئلہ۴۔
منابع: