loading

چراولایت فقیہ

سوال۱ :ولایت فقیہ کیاہے؟

جواب :ولایت فقیہ یعنی جامع الشرائط مجتہدحکومت ورہبری۔اس کی اہمیت تمام قدروں اور اسلامی مفاہیم سے بالاترہےاور اس کی ماہیت یعنی حقیقت میں یہ حضرت امام مھدی کی طرف سے نیابت عامہ ہے اور آئمہ معصومؑ کےفرمان کی اساس پر حجت کامل ہے اور اس نظام کوردکرناخدا کے ساتھ شرک کرناہے۔[1] چرا ولایت فقیہ:ص ۲۳،سوال نمبر۱۰

سوال ۲:اہل سنت کی نظر میں امامت ایک فقہی موضوع ہے یا کلامی ؟

جواب :اہل سنت امامت کو دوسرے فقہی فروعات کی طرح ایک فرعی مسئلہ سمجھتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ خدا کے اوپر لازم نہیں ہے کہ پیغمبر کے بعد امت کی رہبری کے لیے کوئی حکم دے اور نہ ہی اللہ نے کوئی بھی حکم  دیا ہے ۔البتہ اگر کوئی حکم صادر کرتا تو حتما وہ لاگو ہوا ہوتا لیکن کوئی حکم نہیں دیا تو اب لوگوں کی ذمہ داری ہےکہ اپنے لیے رہبرکا انتخاب کریں ۔[2] چرا ولایت فقیہ:ص۲۷،سوال نمبر۱۲

سوال۳:آئمہ معصومینؑ کی نگاہ میں جامع الشرائط فقہا کی ولایت کیسی ہے ؟

جواب :آئمہ اپنے پیروان کو کلی طور پر جامع الشرائط فقہا کی ولایت کے بارے میں فرماتے ہیں :کہ (ہم نے ان کو تمہارے اوپر حاکم ،قاضی ،حجت اور اپنا جانشین قرار دیا ہے )اور غیبت صغری کے بعدان تعبیرات کے ساتھ ولایت فقہا کو قبول کرنے کا  راستہ ہموار کیاہے ۔[3] چرا ولایت فقیہ:ص ۲۰،سوال نمبر ۵

سوال۴ :آیا شیعہ کی نظر میں امامت کلامی مباحث میں سے ہے ؟

جواب:امامت شیعہ کے اصول مذہب میں سے ہے ،اس دلیل کی بنا پر کہ ہم امامت کو نبوت کی طرح فعل الہی سے مربوط سمجھتے ہیں اور اسی طرح ہم معتقد ہیں کہ جس طرح نبی ﷺ کاتعین خدا کی طرف سے ہے ،تعین امام بھی خدا کی طرف سے ہے ، کیونکہ انسان کامل اور معصوم کی شناخت فقط خداکی قدرت میں ہے اور اس جہت سے معتبر روایات کے مطابق اللہ تعالی نے اپنے رسول ﷺؑکو حکم دیا ہے کہ حضرت علی کا اپنے جانشین کے طور پر تعارف کروائیں ۔لیکن امامت کی فقہ میں بھی بررسی کی جاتی ہے لیکن فعل خدا ہونے کی جہت سے نہیں بلکہ یہ فعل مکلف کی جہت سے ربط رکھتا ہے ۔[4] چرا ولایت فقیہ :ص ۲۸،سوال نمبر ۱۳

سوال۵ :ولایت فقیہ کے اثبات کے لیے کون سی دلیلیں ہیں ؟

جواب:اگرچہ تمام استدلال عقل کے چراغ سے روشن ہوتے ہیں اور ہر استدلال عقل کے حکم کی طاقت سے وجود میں آتا ہے ،لیکن اس بحث کی دلیلوں کو مقدمات مختلف ہونے کی بنیا د پر تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے :

۱:دلیل عقلی محض۔

۲:وہ دلیل جو عقل ونقل سے مرکب ہے۔

۳:دلیل نقلی محض ۔[5] چرا ولایت فقیہ:ص۲۸،سوال نمبر۱۴

سول۶:فقیہ کون ہوتا ہے ؟

جواب:جب ہم ولایت فقیہ کی بات کرتے ہیں تو یہاں پرفقیہ سے ہمارے پیش نظر جامع الشرئط مجتہد ہےنہ کہ ہر وہ شخص جو فق پڑھا  ہو بلکہ وہ جامع الشرئط فقیہ جس کے اندر تین خصوصیات پائی جاتی ہوں:

۱:اجتہاد مطلق

۲:عدالت مطلق

۳:قدرت مدیریت واستعداد رہبری

یعنی ایک طرف سے اسلام کی بنیادوں کو دقیق طور پر استدلال اور استنباط کے ساتھ جانتا ہو اوہ دوسری جانب سے تمام حدود وقوانین الہی پر عمل کرنے کے اعتبار سے کسی قسم کی غلطی اور خلاف ورزی نہ کرے اور تیسری طرف سے مدیریت اور ملک چلانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔[6] چرا ولایت فقیہ:ص ۲۳،سوال نمبر۹

 

منابع:

منابع:
1 چرا ولایت فقیہ:ص ۲۳،سوال نمبر۱۰
2 چرا ولایت فقیہ:ص۲۷،سوال نمبر۱۲
3 چرا ولایت فقیہ:ص ۲۰،سوال نمبر ۵
4 چرا ولایت فقیہ :ص ۲۸،سوال نمبر ۱۳
5 چرا ولایت فقیہ:ص۲۸،سوال نمبر۱۴
6 چرا ولایت فقیہ:ص ۲۳،سوال نمبر۹
Views: 20