قرآن کریم میں جناب ہود #کے نام پر پوری ایک سورہ نازل ہوئی ہے جوکہ قرآنی ترتیب کے مطابق گیارہ (۱۱) نمبر سورہ بنتی ہے۔ حضرت نوح #کے بعدجس نبی کا تذکرہ قرآن کریم نے کیا ہے وہ جناب ہود# ہیں۔ قرآن کریم میں جناب ہود #کا تذکرہ دس مرتبہ آیات کریمہ میں وارد ہوا ہے۔ ہم ذیل میں پہلے صرف ان آیات کو ملاحظہ کرتے ہیں جن میں جناب ہود# اور ان کی قوم کا تذکرہ وارد ہوا ہے۔ نیز ان آیات کے ذیل میں جناب ہود #سے مربوط بقیہ آیات کو بھی آسانی کے لیے درج کیا جا رہا ہے اور اختتام پر صرف ان آیات کو جمع کیا جائے گا جس میں حضرت ہود# کا نام آیا ہے۔
فہرست مقالہ
۱۔ سورہ اعراف: ۶۵
۲۔ سورہ ہود: ۵۰
۳۔ سورہ ہود: ۵۳
۴. سورہ ہود: ۵۸
۵۔ سورہ ہود: ۶۰
۶. سورہ ہود: ۸۹
۷۔ سورہ شعراء : ۱۲۴
۸۔ سورہ احقاف: ۲۱
آیات جن میں صرف قوم عاد کا تذکرہ ہے
قرآن کریم کی متعدد آیات ہیں جن میں حضرت ہود کی قوم کا فقط تذکرہ وارد ہوا ہے۔ قومِ عاد ان قوموں میں سے ہیں جن کو اللہ تعالی نے وسیع عریض جثہ اور بلند ہیکل والے اجسام دیئے اور انہیں بے پناہ قوت و وسعت دی۔ قرآن کریم کی درج ذیل آیات میں قوم عاد کا فقط ذکر ہوا ہے:
سورہ الذاریات میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
{ وَفِي عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ مَا تَذَرُ مِن شَيْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيمِ }
ترجمہ:’’اور قوم عاد میں بھی ایک نشانی ہے جب ہم نے ان کی طرف بانجھ ہوا کو چلا دیا، کہ جس چیز کے پاس سے گزر جاتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح ریزہ ریزہ کردیتی تھی۔‘‘ [14]سورہ ذاریات: آیت ۴۱-۴۲۔
سورہ النجم میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
{ وَأَنَّهُ أَهْلَكَ عَادًا الْأُولَىٰ }
ترجمہ:’’اور اس نے پہلے عاد کو ہلاک کیا ۔‘‘ [15]سورہ نجم: آیت ۵۰۔
{ كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ ﴿١٨﴾ إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ ﴿١٩﴾ تَنزِعُ النَّاسَ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنقَعِرٍ ﴿٢٠﴾ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ ﴿٢١﴾ وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ }
ترجمہ:’’اور قوم عاد نے بھی تکذیب کی تو ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا رہا، ہم نے ان کی اوپر تیز و تند آندھی بھیج دی ایک مسلسل نحوست والے منحوس دن میں، جو لوگوں کو جگہ سے یوں اُٹھالیتی تھی جیسے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہوں، پھر دیکھو ہمارا ذاب اور ڈرانا کیسا ثابت ہوا، اور ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے۔‘‘ [16]سورہ قمر: آیت ۱۸-۲۲۔
{ كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ ﴿٤﴾ فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا بِالطَّاغِيَةِ ﴿٥﴾ وَأَمَّا عَادٌ فَأُهْلِكُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ ﴿٦﴾ سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ﴿٧﴾ فَهَلْ تَرَىٰ لَهُم مِّن بَاقِيَةٍ}
ترجمہ:’’قوم ثمود و عاد نے اس کھڑ کھڑانے والی کا انکار کیا تھا، تو ثمود ایک چنگھاڑ کے ذریعہ ہلاک کردیئے گئے، اور عاد کو انتہائی تیز و تند آندھی سے برباد کردیا گیا، جسے ان کے اوپر سات رات اور آٹھ دن کے لئے مسلسل مسخرکردیا گیا تو تم دیکھتے ہو کہ قوم بالکل مردہ پڑی ہوئی ہے جیسے کھوکھلے کھجور کے درخت کے تنے، تو کیا تم ان کا کوئی باقی رہنے والا حصہّ دیکھ رہے ہو۔‘‘ [17]سورہ حاقۃ: آیت ۴-۸۔
سورہ الحاقۃ میں بھی قومِ عاد کی تباہی کے متعدد اوصاف بیان کیے گئے ہیں :
{ كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ ﴿٤﴾ فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا بِالطَّاغِيَةِ ﴿٥﴾ وَأَمَّا عَادٌ فَأُهْلِكُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ ﴿٦﴾ سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ﴿٧﴾ فَهَلْ تَرَىٰ لَهُم مِّن بَاقِيَةٍ}
ترجمہ:’’کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے قوم عاد کے ساتھ کیا کیا ہے، ستون والے ارم والے، جس کا مثل دوسرے شہروں میں نہیں پیدا ہوا ہے۔‘‘ [18]سورہ فجر: آیت ۶-۸۔
منابع: