{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۶۲}
نماز کی اہمیت
حضرت امام جعفر صادقؑ كى شہادت كے وقت ايك واقعہ رونماہوا۔ جب امامؑ پر غشى كى حالت طارى ہوگئى تھى ۔ كچھ دىر بعد انہوں نے آنکھیں کھولیں اور فرمايا : ميرے تمام قریبی اعزہ و اقارب سے كہو كہ ميرے سرہانے جمع ہوجائيں۔ امام ؑ كے حكم كى تعميل كى گئى اور سب حاضر ہوۓ جب سب آگئے تو اس وقت امامؑ اپنى زندگى كى آخرى سانسيں لے رہے تھے انہوں نے اچانك آنکھیں کھولیں اور جو لوگ جمع تھے ان كى جانب رخ كركے فقط يہ ايك جملہ ارشاد فرمايا: «لن تنال شفاعتنا مستخفا باالصلوة»جو لوگ نماز كو سبك یعنی ہلکا سمجھتےہيں وہ ہرگز ہمارى شفاعت كے حقدار نہيں ہوں گے يہ فرمايا اورجان، جان آفرين كے سپر د كردى۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۳۰۸۔[2] صدوق،محمد بن علی، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال،ص۲۲۸۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۳۰۸۔ |
---|---|
↑2 | صدوق،محمد بن علی، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال،ص۲۲۸۔ |