قمر در عقرب میں نکاح اور شادی
سوال :
کیا یہ بات درست ہے کہ جب قمر در عقرب ہو تو ان ایام میں شادی نہیں کرنی چاہیے ورنہ طلاق ہو جاتی ہے ؟
جواب:
[رہبر معظم امام خامنہ ای]:
ایسا ضروری نہیں کہ حتمی طور پر طلاق ہی ہوگی۔ قمر در عقرب کے ایام میں صرف نکاح کا صیغہ جاری کرنا کراہت رکھتا ہے وہ بھی حرام نہیں ہے۔اسی طرح سے شادی کے مراسم منعقد کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔
[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:
ایسی بات نہیں ہے۔ شرعی طور پر قمر در عقرب کے ایام میں نکاح یا شادی کے مراسم کا انعقاد حرام نہیں ہے۔ صرف صیغہ نکاح کا اجراء کراہت رکھتا ہے۔قمر در عقرب کےبرے آثار کو دعا اور صدقہ کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے۔[2] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔
منابع: