غسل کے دوران حدث اصغر
سوال :
اگر غسل کے دوران کوئی ایسا فعل سرزد ہو جاۓ جس سے وضو باطل ہو جاتا ہے مثلا ریح خارج ہونا،تو کیا اس سے غسل بھی باطل ہو جاۓ گا؟
جواب:
[رہبر معظم امام خامنہ ای]:
غسل باطل نہیں ہوتا لیکن اگر اسی غسل سے نماز پڑھنے کا ارادہ رکھتا تھا تو اس غسل سے نماز نہیں پڑھ سکتا بلکہ نماز کے لیے وضو کرنا ہوگا۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔
[آیت اللہ علی سیستانی]:
ماہ غسل باطل نہیں ہوگا۔ لیکن اگر نماز پڑھنا چاہتا ہے تو احتیاط واجب کی بناپر وضو کرے۔[2] سائٹ ہدانا۔
[آیت اللہ مکارم شیرازی]:
اگر غسل کے دوران کوئی ایسا کام کرے جس سے وضو باطل ہو جاتا ہے مثلا پیشاب کر دے تو اس سے غسل باطل نہیں ہوتا۔ لیکن نماز کے لیے یہ غسل کفایت نہیں کرے گا بلکہ وضو کرنا ضروری ہوگا۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔