{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۷}
عورتوں کا وفد اور امیرالمومنینؑ
اىك دفعہ عورتوں كا اىك وفد امىر المومنىن ؑ كى خدمت مىں حاضر ہوا اور عرض كى : ىا علىؑ! اسلام نے مردوں كو كئى اىك عورتوں سے شادى كرنے كى اجازت كىوں دى ہے جبكہ اىك عورت كو كئى اىك مردوں سے شادى كرنے كى اجازت نہىں دى ، آخر كىوں؟۔امىر المومنىنؑ نے حكم دىا كہ كچھ برتن لائے جائىں جن مىں پانى بھرا ہواور اىك اىك برتن اىك اىك عورت كے ہاتھ مىں تھما دىا جاۓ ۔ پھر آپ ؑ نے فرماىا كہ تمام برتنوں كا پانى اىك بڑے برتن مىں انڈىل دىا جاۓ۔پھر آپؑ نے فرماىا : اب تم مىں سے ہر عورت اپنااپنا برتن دوبارہ بھر لے لىكن ىہ خىال رہے كہ ہر برتن مىں وہى پانى بھرا جاۓ جو اس نے اس برتن مىں سے انڈىلا ہے۔عورتوں نے عرض كىا كہ ىہ كىسے ہوسكتاہے اب تو پانى مخلوط ہوگىاہے۔پھر امىر المومنىنؑ نے فرماىا اگر اىك عورت كے كئى شوہر ہوں تو وہ لامحالہ سب كے ساتھ ہمبستر ہوگى اور پھر حاملہ ہوجاۓ گى اس صورت مىں ىہ كىسے پتہ چلے گا كہ جو بچہ پىدا ہوا ہے وہ كس شوہر كى نسل سے ہے ؟[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۳۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۳۔ |
---|