{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۸۰}
شیطان کا فرعون کو جواب
مصر كا رہنے والا ايك شخص فرعون كے پاس آيا اور كہاكہ اگر تو واقعى خد ا ہے تو اس خوشہ انگور كو مرواريد ميں بدل دے ۔ فرعون بہت پريشان ہوا اور وہ خوشہ پكڑے اپنے گھر ميں گيااور يہ سوچنے لگا كہ اب كيا كرے اگر يہ كام اس سے نہ ہوسكا تو خدائى كا دعوىٰ جو كيا ہے اس كا بھر م نہيں ركھا جاسكےگا۔ اتنے ميں دروازے پر دستك ہوئى ۔فرعون نے پوچھا كون ہے؟ دستك دينے والا دراصل شيطان تھا ۔ شيطان نے كہا : ايسے خدا كے سر پر خاك ہو جسے يہ علم نہيں ہےكہ دروازے پر دستك دينے والا كون ہے؟ ابليس گھر ميں داخل ہوا اور فرعون سے وہ خوشہ انگور ليا اور اسماۓ الہى ميں سے ايك اسم پڑھا وہ اسم پڑھتے ہى وہ انگور مرواريد ميں تبديل ہوگئے۔ پھر فرعون سے كہا كہ ميرے اندر اتنے كمالات ہيں ليكن اس كے باوجود ميں نے خدائى كا دعوىٰ نہيں كيا۔ جب كہ توايك بے كار اور كند ذہن شخص ہے اس كے باوجود تم نے خدائى كا دعوىٰ كرديا۔فرعون نے پوچھا تونے آدم ؑ كو سجدہ كيوں نہ كيا اور راندہ درگاہ ہونا قبول كرليا؟ ابليس نے كہا:ميں نے اس آدم كو سجدہ اس لئے نہيں كيا كيونكہ ميں جانتا تھا كہ اس كى پشت سے تجھ جيسا پليد پيداہوگا۔[1] پند و تاریخ، ج۳،ص۳۰۔
منابع:
↑1 | پند و تاریخ، ج۳،ص۳۰۔ |
---|