{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۹۰}
شیطان پانی میں
ايك دن كسى بد اخلاق آدمى نے بہلول سے كہا كہ ميرى خواہش ہے كہ ميں شيطان كو ديكھوں! بہلول نے بڑى سنجيدگى سے جواب ديا : كبھى صاف پانى ميں ديكھو شيطان نظر آجاۓ گا۔
لمحہ غور وفکر: اس واقعے سے يہ درس ملتا ہے كہ جو بھى ہم غلط كام كرتے ہيں ان كے پيچھے شيطان كا ہاتھ نہيں ہوتا اكثر اوقات ہمارا نفس ہى ہم سے غلط كام كرواتا ہے شيطان تو اس بندے پر محنت كرتا ہے جو اپنے نفس كو شكست دے چكا ہو جو پہلے سے ہى اپنے نفس اور نفسانى خواہشات كا غلام ہو اس پر شيطان اپنى توانائياں خرچ نہيں كرتا۔[1] بہلول عاقل،ص۸۸۔
منابع:
↑1 | بہلول عاقل،ص۸۸۔ |
---|