{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۳۱}
شوہر کے انتخاب میں عورت خودمختار
اىك لڑكى پرىشانى كے عالم مىں رسول اكرمﷺ كى خدمت مىں حاضر ہوئى اور كہنے لگى كہ مىرے باپ كا اىك بھتىجا ہے اور اس نے مىرى راۓ لئے بغىر مىرا عقد اس كے ساتھ كردىاہے۔آنحضرت ﷺ نے فرماىا اب جبكہ اس نے تمہار عقد كر ہى دىا ہے تو تم بھى مخالفت نہ كرو اور قبول كرلو۔اس نے عرض كى : ىارسول اللہﷺ مىں اپنے اس چچازاد كو پسند نہىں كرتى اور جس شخص كو مىں پسند نہىں كرتى اس كى بىوى كىسے بن جاؤں؟ آنحضرت ﷺ نے فرماىا اگر تم اسے پسند نہىں كرتى ہوتو كوئى بات نہىں ۔تمہىں اختىار ہے ۔جاؤ اور جس شخص كو چاہتى ہو اسے اپنے شوہر كے طور پر منتخب كرلو۔وہ لڑكى كہنے لگى :درحقىقت مىں اسے بہت پسند كرتى ہوں لىكن چونكہ مىرے باپ نے مىرى مرضى كے بغىر ىہ كام كىا ہے اس لئے ىہ كام كىاہے اور اسى لئے جان بوجھ كر ىہاں آئى ہوں تاكہ آپﷺ كى زبان مبارك سے ىہ كلمہ سنوں اور تمام عورتوں كوبتادوں كہ آئندہ كسى باپ كو ىہ حق نہىں ہوگا كہ اپنى مرضى سے جوچاہے فىصلہ كرے اور اپنى بىٹىوں كو جس كے پلے باندھ دے۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۲۳۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۲۳۔ |
---|