{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۵۲}
روز عاشور امام حسینؑ کا ایک انوکھا کام
روز عاشورہ امامؑ كے صحابیوں ميں سے ايك صحابى كہ جوروم كے رہنے والے تھے جب وہ گھوڑے سے گرے تو امام ؑ بنفس نفيس ان كے سرہانے تشريف لے گئے ۔يہاں ايك عجیب وغريب منظر ديكھنے ميں آتا ہے ۔ اس حالت ميں كہ يہ صحابى بے ہوش تھايا اس كى آنکھیں خون ميں ڈوبى ہوئى تھيں۔ امام عالى مقامؑ نے اس كا سر اپنے زانو پر ركھا اور اپنے ہاتھ سے اس كے چہرے اور آنكھوں پر سے خون صاف كيا۔ اس دوران جب اسے ہوش آيا، اس نے امام عالى مقامؑ كے روۓ مبارك پر نگاہ ڈالى تو مسكرا ديا۔ امام ؑ نے اپنا چہرا اقدس اس كے چہرے پر ركھ ديا۔ «فوضع خدہ علي خدہ »يہ فضيلت اس صحابى اور حضرت على اكبرؑ كے سوا كسى اور كو حاصل نہيں ہوئى۔ جب اس صحابى نے جان جان آفريں كے سپرد كى تواس كا سرامامؑ كے زانو پر تھا۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۴۴۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۴۴۔ |
---|