loading

روزے کی حالت میں مشت زنی (استمنا) اور احتلام

سوال :

میرا سوال یہ ہے کہ کیا روزے کی حالت میں مشت زنی کرنا یا کوئی ایسا کام کرنا جس سے انسان کی منی خارج ہو جاۓ اس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے اور کیا نیند کی حالت میں یہ عمل غیر اختیاری صورت میں ہو جاۓ مثلا احتلام تو روزے کا کیا حکم ہے؟  

جواب:

[رہبر معظم امام خامنہ ای]:

اگر روزہ دار جان بوجھ کوئی ایسا کام کرے جس سے منی خارج ہو جاۓ اس کا روزہ باطل ہے اور اس پر قضا اور کفارہ ہر دو واجب ہو جائیں گے۔لیکن اگر نیند کی حالت میں احتلام ہوتا ہے تو روزہ باطل نہیں ہے ۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

[آیت اللہ العظمی سیستانی]:

روزے کی حالت میں استمناء حرام ہے۔ اگر منی خارج ہو جاتی ہے تو قضا اور کفارہ ہر دو واجب ہیں۔ احتلام سے روزہ باطل نہیں ہوتا اور نہ انسان گناہ کار ہے۔[2] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:

روزے کی حالت میں اس نیت سے کوئی بھی کام کرنا کہ اس کی منی اس کے آلہ تناسل سے خارج ہو جاۓ حرام ہے اور روزہ باطل ہو جاتا ہے، چاہے منی خارج نہ بھی ہو۔لیکن نیند کی صورت میں منی خارج ہونے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔