loading

ذبح کرتے وقت جانور کو باندھنا

سوال :

ہمارے یہاں قربانی کے جانور کو ذبح کرتے وقت اس کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے جاتے ہیں؟ کیا یہ عمل کرنا درست ہے یا اس کو کھلا رہنے دینا چاہیے تاکہ  ذبح ہونے کے بعد ہاتھ پاؤں ما رسکے؟

جواب:

[[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]]:

بھیڑ اور بکری میں ذبح کرتے وقت دونوں ہاتھ اور ایک پاؤں کھلا رکھنا مستحب ہے۔ ایک پاؤں باندھ دینا چاہیے۔ لیکن گاۓ اور بیل میں مستحب ہے کہ اس کے چاروں ہاتھ پاؤں باندھے جائیں اور دم کھلی رہنی دی جاۓ۔اونٹ کونحرکرتے وقت اگروہ بیٹھاہواہوتو اس کے دونوں ہاتھ نیچے سے گھٹنے تک یابغل کے نیچے ایک دوسرے سے باندھ دیئے جائیں اوراس کے پاؤں کھلے رکھے جائیں اور اگر کھڑا ہو تو اس کے بائیں پیر کو باندھ دیا جائے اورمستحب ہے کہ پرندے کوذبح کرنے کے بعد چھوڑ دیاجائے تاکہ وہ اپنے پراوربال پھڑپھڑاسکے۔[1] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی، مسئلہ۲۶۱۶۔

[[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]]:

مستحب ہے کہ بھیڑ بکری کو ذبح کرتے وقت اس کو کھلارہنے دینا چاہیے اور باندھا نہ جاۓ ۔گاۓ اور بیل کو ذبح کے وقت ہاتھ اور پاؤں باندھ دینے چاہیں،جبکہ اونٹ کو نحر کرتے وقت اس کے دونوں ہاتھ نیچے سے یا بغل کے نیچے سے ایک دوسرے سے باندھ دینے چاہیں اور اس کے پاؤں کھلے رہنے دیں۔[2] آفیشل ویب سائٹ مکارم شیرازی۔