loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۴۱}

دین اسلام کا خلاصہ

ترجمہ: عون نقوی

شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:

ابی جارود کہتے ہیں کہ میں نے امام باقرؑ کی خدمت میں عرض کیا: اے فرزند رسول! کیا آپ اپنی نسبت میری محبت، قلبی پیوند اور پیروی کو موجود پاتے ہیں؟

امام: ہاں! 

ابی جارود: میرا آپ سے ایک سوال ہے اور تقاضا ہے کہ اس کا جواب دیں۔ نابینائی کی وجہ سے بہت کم چلتا ہوں اس لیے میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتا رہوں۔

امام: تمہاری حاجت کیا ہے؟

ابی جارود: وہ دین جس کی بنا پر آپ اور آپ کا خاندان خدا کی پرستش کرتا ہے مجھے بتائیں کہ وہ کیسا ہے؟ تاکہ میں بھی اسی دین کی اساس پر خدا کی عبادت انجام دوں۔

امام: مختصر جملات میں بہت اہم اور بڑا سوال کیا ہے۔ خدا کی قسم! اسی دین کو میں تمہارے سامنے بیان کروں گا جس کی اساس پر میں اور میرا خاندان دیندار ہیں۔ یہ دین اس طرح سے ہے کہ:

۱۔ خدا کی یکتائی کی گواہی

۲۔ حضرت محمدﷺ کی رسالت کی گواہی اور اس پر ایمان لے آنا جو خدا کی طرف سے وہ لے آۓ

۳۔ ہمارے ولی کی امامت اور رہبری کی گواہی اور ہمارے دشمنوں سے دشمنی کرنا

۴۔ ہمارے فرامین کی اطاعت

۵۔ ہمارے قائمؑ کا انتظار

۶۔ واجبات انجام دینے اور محرمات سے بچنے کی کوشش اور پاک زندگی۔[1] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۴۱۸۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲،ص۲۲،ح۱۰۔

منابع:

منابع:
1 محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۴۱۸۔
2 کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲،ص۲۲،ح۱۰۔