loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۲۴}

حضرت ابوذرؓکا رسول اللہ ﷺ سے عشق

جنگ تبوك اس وقت ہوئى جب مسلمان انتہائى كٹھن حالات سے گزر رہے تھے۔مسلمانوں كے پاس ناكافى سوارىاں تھىں اور كھأنے پىنے كا سامان بھى كم تھا بعض اوقات اىك كھجور پر سب گزارا كرتے تھے۔لىكن رسول اكرمﷺ نے لشكر كو كوچ كرنےكا حكم دے دىا۔ابوذر غفارىؓ كے پاس اىك كمزور اونٹ تھاجو تىز نہىں چل سكتاتھااس لئے وہ لشكر سے پىچھے رہ گئے۔كچھ لوگوں نے كہا كہ ابوذر ؓ لشكر كو چھوڑ كر واپس چلا گىاہے۔لىكن چونكہ ابوذرؓ كا اونٹ چلنے سے معذور ہوگىاتھا اس لئے وہ اونٹ پر سے اترے اور كڑى دھوپ مىں پىدل چلنے لگ گئے۔تبوك والے پتھرىلے راستے پر چلتے چلتے وہ اىك اىسے مقام پر پہنچے جہاں كچھ دن پہلے ہونے والى بارش كا پانى پتھروں كے درمىان جمع ہوگىا تھا۔پانى نسبتاً ٹھنڈا تھا انہوں نے وہ پانى مشك مىں بھر لىا۔اور لشكر كى طرف تىزى سے بڑھنے لگے۔جب آپؓ رسول اكرم ﷺ كے پاس پہنچے اس وقت آپ كا گرمى، بھوك اور تھكن سے براحال تھا ان كا چہرہ سىاہ اور ہونٹ لكڑى كى مانند خشك ہورہے تھے۔آپﷺ نے فوراً حكم دىا كہ ابوذرؓ كو پانى دىاجاۓ۔ابوذر نے نحىف آواز كے ساتھ كہا:پانى مىرے پاس ہے۔پوچھاگىا كہ تو پھر پىاكىوں نہىں؟فرماىا كہ پانى ٹھنڈاتھا مىں نے پىناچاہاپھر سوچا كہ پہلے ٹھنڈا پانى مىرے حبىب رسولﷺپى لىں پھر پىوں گا۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۱۷۔

منابع:

منابع:
1 شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۱۷۔