{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۹۳}
جو شخص اجتماعی شعور نہیں رکھتا
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:ايك دن اسحاق بن عمار حضرت امام جعفر صادق ؑ كى خدمت ميں حاضر ہوۓ اور عرض كى كہ يا امامؑ ميرا ايك ہمسايہ ہے وہ بہت نمازيں پڑھتا ہے ، اللہ تعالى كى راہ ميں بہت خرچ كرتا ہے اور اكثر حج وعمرہ كے لئے جاتا ہے۔ امام صادق ؑ نے جب اس كى تعريفيں سنى تو اپنے صحابى سے پوچھا كہ يہ بتاؤ اس كى عقل كيسى ہے؟( ىعنى اجتماعى طور پر اس كے كيا نظريات اور افكار ہيں ) تو صحابى نے عرض كى كہ يا امام وہ شخص عقل نہيں ركھتا۔ فكرى طور پر اس كى سطح بالكل نيچے ہے ۔ يہ سن كر امام ؑ نے فرمايا: جو شخص عقل(اجتماعى فكر و نظريات) نہيں ركھتا اس كا درجہ ان عبادات كى وجہ سے بالا نہيں ہوسكتا۔[1] محمدی اشتہاردی،محمد،داستان ہای اصول کافی،ص۳۵۔ [2] کلینی،محمد بن یعقوب، الکافی،ج۱،ص۲۴،ح۱۹۔
منابع:
↑1 | محمدی اشتہاردی،محمد،داستان ہای اصول کافی،ص۳۵۔ |
---|---|
↑2 | کلینی،محمد بن یعقوب، الکافی،ج۱،ص۲۴،ح۱۹۔ |