{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۹۲}
تفکر کی اہمیت
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:
ايك دن امام صادق ؑ سے ايك صحابى نے عرض كى كہ يا امام ميں نے لوگوں سے سنا ہے كہ رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے كہ ايك لمحے كا تفكر و تدبر تمام رات كى عبادت سے بہتر ہے ۔ اس كا كيا مطلب ہے يہ كس قسم كا تفكر ہے؟ امام ؑ نے فرمايا اگر ايك انسان ايك بوسيدہ مكان يا كسى خرابے سے گزرے تو يہ كہے كہ تمہارے رہنے والے كہاں ہيں ؟ تمہارے تعمير كرنے والے كہاں ہيں؟ اور كيوں تم كلام نہيں كرتے ؟
(اس طرح سے امام ؑ نے اس روايت كى تصديق كى اور تفكر او رتدبر كى اہميت پر زور ديا۔ بيشك ايسى فكر كرنا عبرت حاصل كرنے كے لئے بہت ضرورى ہے اور اسى سے انسان توبہ و فكر آخرت كى طرف متوجہ ہو سكتا ہے ۔ اس وجہ سے وہ عبادت كہ جس ميں كوئى غور وفكر يا تدبر نہيں اگرچہ كثير اور طولانى عبادت ہے اس سے وہ ايك لمحہ كا تفكر بہتر ہے)۔[1] محمدی اشتہاردی، محمد،داستان ہای اصول کافی،ص ۳۳۔ [2] الکافی،محمد بن یعقوب، الکافی،ج۲،ص۵۴،ح۲۔
منابع:
↑1 | محمدی اشتہاردی، محمد،داستان ہای اصول کافی،ص ۳۳۔ |
---|---|
↑2 | الکافی،محمد بن یعقوب، الکافی،ج۲،ص۵۴،ح۲۔ |