بے نمازی کے ساتھ شادی کا حکم
سوال :
کیا اپنی بیٹی کا رشتہ ایک ایسے لڑکے کے ساتھ کر سکتے ہیں جو نماز کو اہمیت نہ دیتا ہو یا بالکل ہی نماز نہ پڑھتا ہو،اسی طرح کسی بے نمازی لڑکی کے ساتھ شادی کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:
[رہبر معظم امام خامنہ ای]:
فی نفسہ بے نمازی انسان کے ساتھ شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔لیکن معلوم ہونا چاہیے کہ نماز دین کے اہم ترین امور میں سے ہے سزاوار یہ ہے کہ شادی کے لیے ایک ایسے انسان کا انتخاب کیا جاۓ جو سست مذہب نہ ہو اور دین کے واجبات کا خیال رکھتا ہو۔[1] آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔
[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]:
جو شخص کھلم کھلا نماز کو ترک کرے وہ فاسق ہے اور فاسق کے ساتھ شادی کرنا اگرچہ حرام نہیں ہے لیکن مکروہ ہے۔[2]سائٹ نمناک۔
[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]:
اگر صرف سستی کی وجہ سے نماز نہیں پڑھتا تو اس کے ساتھ شادی کرنا جائز ہے تاہم ضروری ہے کہ اس کو امربالمعروف کیا جاۓ تاکہ نماز پڑھنے پر آمادہ ہو۔[3] آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔