{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۷۰}
بی بی زہراؑ کی دعا اور امام حسنؑ
شب جمعہ تھى۔ امام حسن ؑرات بھرجاگتے رہے اور اپنى والدہ گرامى صدیقہ مرضیہ ؑ كو غور سے ديكھتے رہے وہ اس انتظار ميں تھے كہ دیکھیں والدہ گرامى بارگاہ عالیہ ميں اپنے لئے كيا دعا كرتى ہيں اور پروردگار سے اپنے لئے كيا خیر و بركت طلب كرتى ہيں ۔ رات گزر گئى اور ان كى ماں سارى رات ديگر مسلمان مردوعورتوں كے بارے ميں دعا كرتى رہيں ۔ مختصر يہ كہ عبادت و دعا ميں صبح ہوگئى مگر امام حسنؑ نے والدہ كو اپنى ذات كے بارے ميں دعا كرتے ہوۓ نہ سنا۔ چنانچہ انہوں نے صبح ہوتے ہى والدہ كى خدمت ميں دست بستہ عرض كيا ’’ والدہ گرامى! ميں رات بھر كان لگاۓ سنتا رہا مگر آپ پروردگار عالم سے صرف دوسروں كے لئے دعا كرتى رہيں ؟ آخر آپ نے اپنے لئے كوئى دعا كيوں نہيں مانگى ؟ ماں نے بچے كو پيار بھرے لہجے ميں مخاطب كرتے ہوۓ نہايت مختصر ساجواب ديا۔’’ ميرے فرزند عزيز! پہلے پڑوسى اور ہمسايہ اور بعد ميں اپنا گھر۔[1] شہید مطہری، مرتضی،سچی کہانیاں،ص۱۰۳۔[2] شہید مطہری،مرتضی، داستان راستان،ج۱،ص۸۸۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،سچی کہانیاں،ص۱۰۳۔ |
---|---|
↑2 | شہید مطہری،مرتضی، داستان راستان،ج۱،ص۸۸۔ |