{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۳۶}
اچھے اور بڑے گھر
مشہور ہے كہ حضرت امام جعفر صادق ؑ ايك دن اپنے ايك دوست يا شيعہ كے ہاں تشريف لے گئے ۔ اس كا مكان بہت چھوٹا اور بوسيدہ تھا۔ايسا معلوم ہوتا ہے كہ امام ؑجانتے تھے كہ اس شخص كى حیثیت اس چیز كا تقاضا كرتى ہے كہ اس كے پاس ايك بہتر گھر ہو۔چنانچہ آپ ؑ نے فرمايا : تم اس گھر ميں كيوں رہ رہے ہو؟اس نے جواب ديا : فرزند رسولؑ !يہ ميرا آبائى گھر ہے اورميں نہيں چاہتا كہ يہاں سے چلا جاؤں ۔ميرے دادا یہیں رہتے تھے اور ميرا باپ بھى یہیں رہتا تھا اس لئے ميں نہيں چاہتا كہ اس گھر كو چھوڑوں۔امامؑ نے فرمايا :اگر تمہارا باپ ناسمجھ تھا تو كيا تم بھى نا سمجھ رہنا چاہتے ہو۔مانا كہ تمہارے باپ كو شعور نہ تھا تو كيا ضرورى ہے كہ تم بھى بے شعور رہو؟ جاؤ اپنے لئے ايك اچھے گھر كا انتظام كرو۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۶۳۔
منابع:
↑1 | شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۶۳۔ |
---|