loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۶۰}

اپنی پریشانیوں کا ڈھنڈورا مت پیٹو

ايك شخص حضرت امام صادق ؑكى خدمت ميں حاضر ہوا اوراپنى بدحالى كا شكوہ كرنے لگا۔ كہنے لگا كہ ميں بالكل نادارہوگيا ہوں اور بے حد مجبور ہوں ۔ ميرى آمدنى ميرے اخراجات پورے كرنے كے لئےناكافى ہے ۔ اس طرح اس نے اپنى پريشانى كا اظہاركيا۔ حضرت نے اپنے ايك آدمى سے فرمايا: جاؤ اور اتنے دينار كا انتظام كركے اسے دے دو۔ وہ شخص گيا اور مطلوبہ رقم لے آيا۔ اس شخص نے كہا : مولا ! خدا كى قسم ميرا مقصد آپ سے كچھ حاصل كرنا نہيں تھا۔ امام ؑ نے فرمايا: ميں نے بھى يہ نہيں كہاكہ يہ باتيں كرنے سے تمہارا مقصد مجھ سے كچھ حاصل كرنا تھا ليكن ميں تمہيں نصيحت كرتاہوں اور وہ يہ كہ جب تمہيں كوئى پريشانى لاحق ہوتو اسے لوگوں كے سامنےبيان نہ كرو كيونكہ اس طرح تم ذليل ہوجاؤگے ۔ اسلام يہ پسندنہيں كرتا كہ مومن دوسرو ں كى نظروں ميں ذليل ہوجاۓ۔ تمہيں چاہئےكہ اپنا بھرم قائم ركھو اور اپنى عزت نفس كى حفاظت كرو۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۷۴۔

منابع:

منابع:
1 شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۲۷۴۔