انقلابی استاد
ابن سكىت عربى ادب كاجانا پہچانا نام ہے ۔متوكل عباسى كے دور مىں ان پر الزام لگاىا گىا كہ وہ شىعہ ہىں لىكن چونكہ وہ بڑے عالم فاضل تھے اس لئے متوكل نے انہىں اپنے بچوں كا اتالىق مقرر كرلىا ۔كچھ دنوں بعد جب ابن سكىت بچوں كو پڑھا رہے تھے اسى دوران متوكل آىا اور اظہار خوشنودى كے طور پرىا شاىد اس لئے كہ اس نے سن ركھا تھا كہ ابن سكىت شىعىت كى طرف مىلان ركھتے ہىں اس نے ابن سكىت سے پوچھا : تمہىں مىرے ىہ دونوں بىٹے زىادہ پىارے ہىں ىا علىؑ كے بىٹے حسن ؑ اور حسىنؑ؟
Table of Contents
Toggleابن سكىت غضب ناك ہوۓ اور متوكل سے كہا :ؑؑ ’’خدا كى قسم! علىؑ كا غلام قنبر مجھے ان دونوں سے اور ان كے باپ سے كہىں زىادہ پىارا ہے ‘‘
ىہ سن كر متوكل نے حكم دىا كہ ابن سكىت كى زبان اسى وقت گدى سے كھىنچ لى جاۓ۔[1]