loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۲۳}

امیرالمومنینؑ کے ساتھ سفر کرنے والا ایک یہودی

امىر المومنىنؑ اپنى خلافت كے زمانے مىں اىك دن كوفہ سے كسى كام كے سلسلے مىں باہر گئے۔اس روز بھى آپ كسى پروٹوكول كے بغىر اكىلے تشرىف لے گئے۔راسے مىں آپ كى ملاقات اىك ىہودى سے ہوئى۔وہ آپؑ كو نہىں پہچانتا۔آپ دونوں نے كافى راستہ اكٹھے طے كىاىہاں تك كہ اىك جگہ اىسى آئى كہ جہاں دونوں كا راستہ جداہوجاناتھا۔وہ ىہودى اپنے راستے پر ہولىا لىكن حضرتؑ بھى كوفہ جانے والى شاہراہ چھوڑ كر اس كے ساتھ چلنےلگے۔اس ىہودى نے آپؑ سے پوچھا : كىا آپ نے كوفہ نہىں جانا؟آپ ؑ نے فرماىا: ہاں۔اس شخص نے پوچھا پھر آپ اس راستے پر كىوں نہىں جاتے؟آپؑ نے فرماىا ہمارے پىغمبر ﷺ نے فرماىا كہ جب دو مسافر سفر كرتے ہىں اور باہم گفتگو كرتے ہىں تو انہىں اىك دوسرے پر اىك’’حق ‘‘ حاصل ہوجاتا ہے لہذہ مىں چاہتاہوں كہ اس حق كى ادائىگى كى خاطر كچھ دور تك آپ كے ساتھ چلوں۔وہ ىہودى گہرى سوچ مىں پڑ گىا اور كہا : اسلام كےاتنى تىزى سے پھىلنے كى وجہ آپ كے پىغمبر ﷺ كے عظىم اخلاق ہى ہىں۔بعد مىں اىك دن وہ كوفہ آىا اور امىرالمومنىنؑ كو مسند خلافت پر جلوہ افروز دىكھا تب اسے پتہ چلا كہ اس دن اس كے ہمسفر عالم اسلام كے خلىفہ تھے اس نے فوراً اسلام قبول كرلىا اور آپؑ كے صحابیوں مىں شامل ہوگىا۔[1] شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۱۱۔

منابع:

منابع:
1 شہید مطہری، مرتضی،اسلامی داستانیں،ص۱۱۱۔