{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۴۷}
امام علیؑ جیسا ستم امام رضاؑ پر
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:
محمد بن سنان کہتے ہیں کہ میں امام کاظمؑ کی خدمت میں موجود تھا۔امام رضاؑ ان کے سامنے تشریف فرما تھے،امام نے میری طرف رخ کی اور فرمایا کہ اس سال ایک حادثہ پیش آۓ گا تم اس سے پریشان اور بے تاب مت ہونا۔ میں نے عرض کی کہ یا مولا ایسا کیا ہوگا؟آپ کی یہ پیش بینی سن کر میں مضطرب سا ہو گیا ہوں۔امام نے فرمایا کہ مجھے اس طاغوت (مہدی عباسی)کی طرف بلایا جاۓ گا۔ لیکن جان لو کہ اس کی جانب سے اور اس کے بعد آنے والے(ہادی عباسی) کی جانب سے مجھے کوئی صدمہ نہیں پہنچ پاۓ گا۔ محمد بن سنان کہتے ہیں کہ پھر میں نے عرض کی کہ یا مولا میں آپ پر قربان ہو جاؤں،پھر کیا ہوگا؟امام نے فرمایا کہ اللہ تعالی ستمگروں کو گمراہ فرماۓ اور جو چاہے گا وہی انجام پاۓ گا۔میں نے عرض کی کہ آپ کے ان جملات کا کیا مطلب ہے؟ امام نے فرمایا جو میرے اس بیٹے کے حق میں ستم کرے گا اور اس کی امامت کا انکار کرے گا وہ اس شخص کی مانند ہے جس نے امیرالمومنین علیؑ کے حق میں ظلم کیا۔اور گویا اس نے امام علیؑ کی رسول اللہ ﷺ کے بعد امامت کا انکار کیا۔محمد بن سنان نے کہا کہ خدا کی قسم اگر اللہ نے مجھے اتنی عمر دی اور اس وقت میں زندہ ہوا تو ان کے حق کو تسلیم کرونگا اور ان کی امامت کو قبول کرونگا۔امام نے فرمایا کہ تم سچ کہہ رہے ہو۔خدا تمہیں اتنی لمبی عمر دے گا کہ اس کے حق کو اداکروگے اور اس کی امامت اور اس کے بعد آنے والے امام کی امامت کو قبول کروگے۔میں نے عرض کی کہ ان کے بعد امام کون ہوں گے؟امام نے فرمایا اس کے بعد اس کے بیٹے محمد(جوادؑ)امام ہیں۔میں نے عرض کی کہ میں ان کی نسبت بھی سرتسلیم خم ہوں اور ان کی امامت کا اقرار کرتا ہوں۔[1] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۳۳۳۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۳۱۹،ح۱۶۔
منابع:
↑1 | محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۳۳۳۔ |
---|---|
↑2 | کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۳۱۹،ح۱۶۔ |