{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۴۳}
امام رضاؑ کی کرامت
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:
عبیداللہ بن مغیرہ عراقی کہتے ہیں کہ میں واقفیہ مذہب پر اعتقاد رکھتا تھا۔ اس مذہب کے مطابق ساتویں امام کے بعد کوئی امام نہیں ہے۔ مراسم حج کی ادائیگی کے لیے مکہ گیا وہاں پر مجھے میرے مذہب کے بارے میں شک ہوا۔ خانہ کعبہ سے چسپاں ہو کر میں نے خدا سے دعا کی کہ مجھے حقیقی دین کی طرف رہنمائی فرماۓ۔ اسی وقت میرے دل میں خیال آیا کیوں نہ امام رضاؑ کے پاس مدینہ جاؤں اور حقیقت کشف کروں۔ مدینہ کی طرف گیا اور حضرت کے گھر کی طرف بڑھا خادم سے کہا کہ اپنے مولا سے کہو ایک عراقی مرد آپ سے ملنے آیا ہے۔ اسی وقت امام رضاؑ کے گھر سے دو بار صدا آئی: اے عبداللہ بن مغیرہ گھر میں داخل ہو جاؤ۔ گھر میں داخل ہوا، امام رضاؑ نے میری طرف دیکھا اور فرمایا تمہاری دعا قبول ہو گئی ہے اور اللہ تعالی نے تمہیں صحیح دین کی طرف ہدایت فرمائی ہے۔ میں نے کہا: «اشهد انك حجة الله و امينه علي خلقه».[1] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۳۲۵۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۳۵۵،ح۱۳۔
منابع:
↑1 | محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۳۲۵۔ |
---|---|
↑2 | کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۳۵۵،ح۱۳۔ |