{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۴۵}
امام رضاؑ کی پیشین گوئی
شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:
مسافر نامی شخص کہتا ہے کہ جب ہارون بن مسیب نے محمد بن جعفر سے جنگ کی ٹھان لی تو امام رضاؑ نے مجھے فرمایا: مسیب کے پاس جاؤ اور اسے کہو کہ کل جنگ پر مت جاۓ اگر گیا تو بہت بری طرح سے شکست کھاۓ گا اور اس کے سب دوست قتل کر دیے جائیں گے۔ اگر وہ تم سے پوچھے کہ یہ سب تم کہاں سے جانتے ہو تو کہنا میں نے خواب میں دیکھا ہے۔
مسافر کہتا ہے کہ میں مسیب کے پاس گیا اور اسے سارا ماجرا سنایا۔ اس نے کہا تمہیں اس کی کیسے خبر ہوئی؟ میں نے کہا خواب میں دیکھا ہے۔ مسیب نے کہا اس شخص کا خواب جو ہمارے نیچے پیٹھتا ہے سچا نہیں ہو سکتا۔ مسیب اگلے دن جنگ پر گیا اور اسے بری طرح سے شکست ہوئی اور اس کے سب ساتھی قتل ہو گئے۔
مسافر کہتا ہے کہ ہم منا کی سرزمین پر موجود تھے۔ امام رضاؑ بھی ہمارے ساتھ تھے۔ یحیی بن خالد برمکی ہمارے سامنے سے گزرا اس نے گرد و غبار سے بچنے کے لیے اپنے سر پر کپڑا ڈالا ہوا تھا۔ امامؑ نے اسے دیکھ کر فرمایا: مساکین لا يدرون ما يحل بهم في هذه السنه. ان بے چاروں کو پتہ ہی نہیں کہ اس سال ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے؟ گرد و غبار سے خود کو ڈھانپا ہوا ہے جبکہ اسی سال یہ خاک میں مل جائیں گے۔ پھر امام نے فرمایا: میں اور ہارون اس طرح سے باہم متصل ہو جائیں گے جیسے یہ دو انگلیاں ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں۔
مسافر کہتا ہے کہ جیسا امام نے فرمایا تھا ویسا ہی ہوا اور اسی سال ہارون نے یحیی بن خالد برمکی کو قتل کروا دیا اور اس کے بقیہ اثر و رسوخ افراد کو بھی خاک میں ملا دیا۔ لیکن مجھے امام کی دوسری سمجھ نہ آئی جس میں امام نے دو انگلیوں کو ایک ساتھ ملا کر یہ فرمایا تھا کہ میں اور ہارون ایک ساتھ مل جائیں گے یہاں تک کہ امام رضاؑ کی شہادت کے بعد ان کو ہارون کی قبر کے ساتھ دفن کر دیا گیا۔[1] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۳۳۲۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۴۹۱،ح۹۔
منابع:
↑1 | محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۳۳۲۔ |
---|---|
↑2 | کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۴۹۱،ح۹۔ |