loading

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۳۸}

امام حسن عسکریؑ کے جانشین کی تلاش

ترجمہ: عون نقوی

شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:

شیعیان مصر میں سے ایک شخص سہم امام کے اموال لے کر مکہ آیا۔ اس وقت تک امام حسن عسکریؑ شہادت پا چکے تھے۔ اب یہ شخص سہم امام کس کے حوالے کرے اس بارے میں اختلاف ہو گیا۔ بعض نے کہا کہ امام حسن عسکریؑ کا کوئی جانشین نہیں ہے۔ اور بعض نے کہا کہ امام کے جانشین ان کے بھائی جعفر (کذاب) ہیں۔ بالآخر ابو طالب نامی ایک شخص کو اس امر کی تحقیق کے لیے سامرہ بھیجا گیا۔ اس کے پاس ایک خط بھی تھا۔ ابو طالب پہلے جعفر کذاب کے پاس گئے اور ان سے امامت کی نشانی طلب کی۔ اس نے جواب دیا کہ فعل حال میں آمادہ نہیں ہوں۔ اس کے بعد ابو طالب امام حسن عسکریؑ کے گھر تشریف لے گئے اور وہ خط امام کے اصحاب کو دے دیا۔ اس خط کا جواب آیا: اللہ تعالی تمہارے دوست (جس مصری شخص کا یہ مال تھا) کے متعلق کہ جو دنیا سے رخصت ہو چکا ہے، تمہیں اجر عطا فرماۓ۔ اس نے اپنے اموال ایک صحیح انسان کے حوالے کیے۔ اس نے اموال ایک ایسے شخص کے حوالے کیے جو شرعی طور پر شائستہ اور درست رفتار والا ہے۔ اور اس طرح ابو طالب نے جان لیا کہ امام حسن عسکریؑ کے جانشین ان کے صاحب زادہ (حضرت امام مہدیؑ) ہیں کہ جنہوں نے اس مصری شخص کے تمام مشخصات اور وصیت بیان فرماۓ ہیں۔[1] محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۴۰۹۔ [2] کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۵۲۳،ح۱۹۔

منابع:

منابع:
1 محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول كافى، ص۴۰۹۔
2 کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۵۲۳،ح۱۹۔